فرخ آباد میں آم کے باغ میں دو سہیلیوں کی لاشیں پھندے سے لٹکی ملیں

تاثیر  ۲۷   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

فرخ آباد، 27 اگست: ضلع کے قائم گنج تھانہ علاقے میں منگل کی صبح ایک ہی دوپٹہ کی مدد سے آم کے باغ میں دو لڑکیوں کی لاشیں لٹکی ہوئی پائی گئیں۔ دونوں لڑکیاں کل رات پیر کو جنماشٹمی میلہ دیکھنے باہر گئی تھیں۔ پولیس نے لاشوں کو پھندے سے نیچے اتارنے کے بعد معاملے کی تفتیش شروع کردی۔ قائمگنج کے بھگوتی پور گاؤں کے مہیندر کی بیٹی ششی (16) اور رام ویر کی بیٹی ببلی (17)، دونوں سہیلیاں پیر کی رات جنماشٹمی کے موقع پر گاؤں کے مندر میں پوجا کرنے گئے تھیں۔ دونوں نے جنماشٹمی میلے میں بھی شرکت کی،لیکن اس کے بعد دونوں گھر واپس نہیں آئیں۔
جب لڑکیاں دیر رات تک گھر نہیں لوٹیں تو گھر والوں کو خدشہ ہوا کہ وہ گاؤں میں رہنے والی اپنی بوا کے گھر ہی ہوںگی۔ حالانکہ اس دوران انہوں نے ان کی تلاش شروع کی لیکن وہ کہیں نہیں ملیں۔ منگل کی صبح دونوں سہیلیوں کی لاشیں گاؤں کے باہر ایک آم کے درخت پر ایک ساتھ لٹکی ہوئی پائی گئیں۔ لٹکتی لاشیں دیکھ کر گاؤں والوں نے پولیس اور اہل خانہ کو واقعے کی اطلاع دی۔ دونوں سہیلیوں کی لاشیں لٹکتی ہوئی ملنے پر علاقے میں کہرام مچ گیا اور موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔
اطلاع ملتے ہی ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور سرکل پولیس اسٹیشنوں کے دستے پولیس اسٹیشن کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے فارنسک سمیت شواہد اکٹھے کر کے واقعے کی تفتیش شروع کر دی۔ پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران متوفی ببلی کے والد رامویر نے الزام لگایا کہ دونوں بیٹیوں کو قتل کرکے لاشیں لٹکا دی گئی ہیں۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ آلوک پریہ درشی نے بتایا کہ آم کے باغ میں دوسہیلیوں کی لاشیں ایک درخت سے دوپٹہ کے ساتھ لٹکی ہوئی ملی ہیں۔ ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے پھانسی لگا کر خودکشی کی ہے۔ موقع سے ایک فون ملا ہے۔ وہیں متوفی لڑکی کے پاس سے ایک سم ملا ہے۔ سم اور فون قبضے میں لے کر کال کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔ فی الحال پولیس نے لاشوں کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے تاکہ موت کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔ لواحقین کے الزامات کی رپورٹ اور تحقیقات کی بنیاد پر واقعہ کا جلد انکشاف کیا جائے گا۔