تاثیر ۲۹ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 29 اگست: اڈانی گروپ کے چیئرمین اور معروف صنعت کار گوتم اڈانی کا خاندان ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (آر آئی ایل) کے سربراہ مکیش امبانی کے خاندان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ملک کا سب سے امیر خاندان بن گیا ہے۔ ہورون انڈیا نے یہ معلومات 2024 کے لیے جاری کردہ اپنی رپورٹ میں دی ہے۔ 2024 کے لیے جاری کی گئی ہورون انڈیا کی امیروں کی فہرست کے مطابق، 11.6 لاکھ کروڑ روپے کی کل دولت کے ساتھ، 62 سالہ گوتم اڈانی اور ان کے خاندان نے مکیش امبانی کے خاندان کو پیچھے چھوڑ کر امیروں کی فہرست میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔ ساتھ ہی مکیش امبانی کے خاندان کی کل دولت 10.15 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ امبانی خاندان کی دولت میں ایک سال میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہورون انڈیا کی یہ رپورٹ 31 جولائی 2024 تک کے اثاثوں کے حساب کتاب پر مبنی ہے۔ اس رپورٹ میں دی گئی معلومات کے مطابق گزشتہ سال بھارت میں ہر 5 دن بعد ایک نیا ارب پتی بنایا گیا۔ اڈانی خاندان نے گزشتہ ایک سال میں اپنی کل دولت میں 5,65,503 کروڑ روپے کا اضافہ کیا ہے۔ گوتم اڈانی کا خاندان 2024 میں ہندوستان کی امیروں کی فہرست میں سرفہرست ہے، ان کی دولت میں 95 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اب یہ 11,61,800 کروڑ روپے ہے۔ فہرست کے مطابق، ہنڈنبرگ ریسرچ رپورٹ کے بعد چیلنجوں کے باوجود گوتم اڈانی نے پچھلے پانچ سالوں میں ٹاپ ٹین 10 میں سب سے زیادہ دولت میں اضافہ ریکارڈ کیا ہے، جو 10,21,600 کروڑ روپے پر کھڑا ہے۔ پچھلے ایک سال میں، اڈانی گروپ کی تمام کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، مکیش امبانی کے خاندان نے 1,014,700 کروڑ روپے کی دولت کے ساتھ ہورون انڈیا رچ لسٹ 2024 میں دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔ ایچ سی ایل ٹیکنالوجیز کے شیو نادر اور ان کا خاندان 314,000 کروڑ روپے کی مجموعی مالیت کے ساتھ فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ وہیں ویکسین بنانے والے سیرم انسٹی ٹیوٹ کے مالک سائرس ایس پونا والا کا خاندان 2,89,800 کروڑ روپے کی دولت کے ساتھ فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے، اس کے بعد سن فارماسیوٹیکل انڈسٹریز کے دلیپ شنگھوی 2,49,900 کروڑ روپے کی دولت کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔ ہرون انڈیا رچ 2024 کی فہرست ایک نیا ریکارڈ دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے امیروں کی دولت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ پہلی بار اس فہرست نے 1500 کا ہندسہ عبور کیا ہے۔ رپورٹ میں 1,539 قابل ذکر افراد شامل ہیں جن کی مجموعی مالیت 1,000 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔