بھارت-بنگلہ دیش سمندری سرحد پر کوسٹ گارڈ نے بڑھا ئی نگرانی ، ہر کشتی کی چیکنگ

تاثیر  ۱۲   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 12 اگست: بنگلہ دیش میں موجودہ سیاسی بحران کے پیش نظر انڈین کوسٹ گارڈ نے بھی بڑے قدم اٹھائے ہیں۔ بھارت-بنگلہ دیش سمندری سرحد پر کوسٹ گارڈ نے نگرانی بڑھا کر ہر کشتی کی چیکنگ کا حکم دیا ہے۔ سندربن کریک کے علاقوں میں آئی سی جی جہازوں اور انٹرسیپٹر کشتیوں کے ذریعے گشت کی جا رہی ہے۔ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کے لیے بھارت کے قریب ساحلوں کے ساتھ ریڈار اسٹیشن 24 گھنٹے نگرانی کر رہے ہیں ہیں۔
انڈین کوسٹ گارڈکے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (آپریشنز اینڈ کوسٹل سیکیورٹی) انوپم رائے نے کہا کہ بنگلہ دیش میں سیاسی بدامنی کے بعد، انڈین کوسٹ گارڈ نے بین الاقوامی سمندری حدود کے ساتھ ساتھ اپنی گشت اور نگرانی بڑھا دی ہے۔ کسی بھی دشمنانہ کارروائی اور غیر قانونی دراندازی کو روکنے کے لیے دو سے تین جہاز تعینات کیے گئے ہیں۔ سندربن کریک کے علاقوں میں بحری جہازوں اور انٹرسیپٹر کشتیوں کے ذریعے گشت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ہلدیہ، پارا دیپ اور گوپال پور میں ساحلی نگرانی کے ریڈار اسٹیشن ہیں، جہاں سے ہم ہندوستان کے قریبی ساحلوں پر کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی 24 گھنٹے نگرانی کر رہے ہیں۔ تاہم، ابھی تک کوئی غیر قانونی سرگرمی نہیں دیکھی گئی ہے لیکن ہم نے اپنے جہازوں کو خاص طور پر تمام ماہی گیری کی کشتیوں یا کسی بھی ایسے جہاز پر نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے جو بھارت-بنگلہ دیش بین الاقوامی میری ٹائم باونڈری لائن ( آئی ایم بی ایل) کے قریب یا کریک علاقوں میں ہوں۔
دراصل بنگلہ دیش میں سیاسی بحران کے بعد بڑی تعداد میں ہندو شہری بھارت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انہیں سرحد پر روک دیا گیا ہے۔ اس کے بعد بنگلہ دیشی سمندر کے راستے ہندووں کے بھارتی ریاست اڈیشہ میں داخل ہونے کا امکان ہے۔ اگرچہ بنگلہ دیش میں تشدد کے بعد سمندری راستے سے ہندوستانی ساحلی ریاست میں لوگوں کے داخل ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے لیکن بنگلہ دیشیوں کے سمندری راستے سے اڈیشہ میں داخل ہونے کے خدشے کے پیش نظر بنگلہ دیش کے متصل 480 کلومیٹر طویل سمندری سرحد پر تین درجے حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔