تاثیر ۲۱ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
بھوپال، 21 اگست: ایس سی-ایس ٹی ریزرویشن میں کریمی لیئر پر ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دلت تنظیموں نے بدھ کو بھارت بند کی کال دی ہے۔ مدھیہ پردیش میں اس بند کے ملے جلے اثرات دیکھے جا رہے ہیں۔ اندور اور دارالحکومت بھوپال میں معمولات زندگی پر کوئی اثر نہیں ہے اور ان دونوں بڑے شہروں میں دکانیں عام دنوں کی طرح کھلی رہیں۔ ریاست کے بعض شہروں میں ریلیاں اور مظاہرے منعقد کیے گئے تاہم ہر جگہ صورتحال پرامن ہے۔
راجدھانی بھوپال میں بی ایس پی کارکنوں نے بدھ کو ایم پی نگر میں بورڈ آفس چوراہے پر واقع ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے پر پھول چڑھائے اور نعرے بازی کی۔ ریاستی انچارج جیالال اہیروار نے کہا کہ ہم پرامن بند کر رہے ہیں۔ دکانیں بند کر کے کسی غریب کو تنگ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ہم نے ریزرویشن میں کوٹہ کے خلاف میمورنڈم دے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ وہیں اندور میں اہم بازار کھلے ہیں۔ حالانکہ یہاں بھیم آرمی کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا ہے۔ بھیم آرمی کے کارکن احتجاج کرنے کلکٹر آفس پہنچے اور کلکٹر آفس کے باہر سڑک پر دھرنا دیا۔ اندور میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اہم مقامات پر پولیس تعینات رہی۔
ادھر اجین میں بھارت بند کے دوران دلت تنظیموں کے ارکان اور ایک دکاندار کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ ٹاور چوک کے علاقے میں مظاہرین نے دکان بند کرنے کا کہا تو دکاندار نے انکار کر دیا۔ اس پر بند کے حامیوں نے دکان کے کاو?نٹر کو دھکا دینا شروع کر دیا۔ دکاندار نے اعتراض کیا۔ دونوں کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا۔ موقع پر موجود لوگوں نے مداخلت کرکے معاملہ کو پرسکون کرایا۔
وہیں پانڈھرنا اور منڈلا کے بازار مکمل طور پر بند رہے۔ ستنا، بھنڈ میں بند کے حامیوں نے ریلی نکالی۔ گوالیار میں پرائیویٹ اسکول بند رہے جبکہ بھوپال-اندور اور اجین سمیت کئی اضلاع میں اسکول کھلے رہے۔ دکانیں بھی کھل رہیں۔ کھنڈوا میں بند بے اثر دکھائی دے رہا ہے۔ یہاں بازار مکمل طور پر کھلے رہے۔
بھارت بند کی وجہ سے گوالیار کے کئی اسکولوں میں چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔ منگل کی رات سے ہی ضلع میں دفعہ 144 کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔ فی الحال شہر میں کسی ناخوشگوار واقعے کی کوئی خبر موصول نہیں ہوئی ہے۔ شہر میں سیکورٹی کے لیے خاطر خواہ سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ بھنڈ میں بھیم آرمی کے ساتھ بہوجن سماج پارٹی اور سماج وادی پارٹی کے کارکنوں نے ایک ریلی نکالی اور بھارت بند کی حمایت کی۔ جے آدیواسی یوا شکتی سنگٹھن یعنی جیس کے کارکنوں نے بھارت بند کی حمایت میں شہر میں ایک ریلی نکالی اور اپنے احتجاج کا اظہار کیا۔ مرینا میں بہوجن سماج پارٹی کی قیادت میں کلکٹر انکت آستھانا کو مطالبات کے سلسلے میں میمورنڈم سونپا گیا۔
وہیں بیتول میں بھارت بند کا اثر نظر آیا۔ یہاں صرف چند دکانیں کھلی رہیں۔ بھیم آرمی کے کارکنان احتجاج کیا۔ کارکنوں کے ہاتھوں میں پلے کارڈ پر لکھا ہے- یکم اگست 2024 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو منسوخ کرو۔ اسی طرح ایس سی-ایس ٹی تنظیموں نے شاجاپور میں ریلی نکالی اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ کارکنوں نے بازار پہنچ کر ہاتھ جوڑ کر دکانیں بند کرنے کی اپیل کی۔