تاثیر ۲۱ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 21 اگست: بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر امت مالویہ نے اپوزیشن کو مشورہ دیا ہے کہ وہ لیٹرل انٹری کے معاملے پر غیر ضروری طور پر پرجوش نہ ہوں۔ جیت کا دعویٰ کرنے والی اپوزیشن کو سمجھ لینا چاہیے کہ ‘لیٹرل انٹری’ نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے، منسوخ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سماجی انصاف کے رہنما خطوط اور وضاحتی دفعات کے ساتھ ایک مزید مخصوص نوٹیفکیشن جلد آنے کا امکان ہے، تاکہ بار بار افواہیں پھیلانے سے ماحول خراب نہ ہو، یہ قابل ذکر ہے کہ لیٹرل انٹری کے ذریعے بھرتی کا عمل اس کے لیے اشتہار ہے۔ وزیر اعظم مودی کی مداخلت کے بعد یو پی ایس سی نے اسے واپس لے لیا ہے۔ یہ 17 اگست کو جاری کیا گیا تھا۔ اس کی ریلیز کے بعد سے ہی اپوزیشن اس پر تنقید کر رہی تھی۔ بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ مالویہ نے آج ٹوئٹر پر کہا کہ مودی حکومت کے تیسرے دور میں کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔ ماضی میں بل واپس لے کر جائزہ کے لیے کمیٹیوں کو بھیجے گئے ہیں۔ وقف ترمیمی بل کا حوالہ دینے والوں کو توجہ دینی چاہیے۔ حالات کے مطابق تبدیلی اور حساسیت مودی حکومت کی کلید بنی ہوئی ہے۔ اپوزیشن کو ایجی ٹیشن کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ملے گا، وہ جب چاہیں اخلاقی جیت کا دعویٰ کر سکتے ہیں مالویہ نے بھی لیٹرل انٹری کے معاملے پر کانگریس کو گھیرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ پنڈت نہرو نے اپنی بہن کو کئی ممالک میں سفیر بنا کر بھیجا تھا۔ مونٹیک سنگھ اہلووالیا اور نندن نیلیکانی بھی لیٹرل اینٹری تھے۔ کانگریس نے اپنے دور اقتدار میں سماجی انصاف کے بارے میں نہیں سوچا۔ اس میں من مانی کو روکنے کے لیے وزیر اعظم نے 2018 میں یو پی ایس سی کے ذریعے لیٹرل انٹری کو ادارہ جاتی بنایا۔ اس عمل نے مبہمیت کو دور کیا اور نظام میں ایڈہاک داخلوں کو ختم کردیا اسی وقت، کانگریس نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے اداروں کو اقلیتی درجہ دے کر ایس سی ایس ٹی کے ہزاروں طلباء کو دیے گئے ریزرویشن کو ختم کردیا۔