لوگوں کو مناسب وقت کا انتظارہے

تاثیر  ۳۱   اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

بہار میں رام اور شیام کی جوڑی جو کبھی لالو پرساد یادو کے ساتھ قربت کی وجہ سے کافی مشہور تھی۔ رام کرپال یادو اور شیام رجک دونوں اب آر جے ڈی سے الگ ہو چکے ہیں۔ سابق وزیر شیام راجک وزیر اعلیٰ نتیش کمار میں شامل ہونے جا رہے ہیں۔ وہ جنتا دل یونائیٹڈ میں شامل ہوں گے۔ رام کرپال یادو 2014 میں ہی پاٹلی پترا سے ٹکٹ نہ ملنے پر راجد کو الوداع کہہ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔اب شیام رجک کی باری ہے۔آج کو جے ڈی یو کے دفتر میں ملاقات کا پروگرام رکھا گیا ہے۔ پروگرام میں شیام رجک کا پارٹی میں خیرمقدم کیا جائے گا۔ اس دوران قومی کارگزار صدر سنجے کمار جھا، ریاستی صدر امیش سنگھ کشواہا، وزیر وجیندر پرساد یادو، وزیر وجے کمار چودھری، وزیر رتنیش سدا اور وزیر سنیل کمار موجود رہیں گے۔ یہ معلومات شیام رجک کے ایکس اکاؤنٹ سے دی گئی ہے۔ سابق وزیر اور اور اے بی ڈی ایم کے قومی صدر شیام راجک اپنے ساتھیوں کے ساتھ جنتا دل (یونائیٹڈ) کو دوپہر 12 بجے جے ڈی یو دفتر، ویر چند پٹیل پاتھ، پٹنہ میں رکنیت لیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ شیام راجک نے پچھلے دنوں قومی جنرل سکریٹری اور راشٹریہ جنتا دل کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ تب سے قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ وہ جے ڈی یو میں شامل ہوسکتے ہیں۔ شیام راجک نے پہلی بار سال 1995 میں الیکشن لڑا اور جیت لیا۔ وہ رابڑی دیوی کی حکومت میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے 2009 میں پارٹی سے استعفیٰ دے دیا اور 2010 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے جے ڈی یو میں شمولیت اختیار کر لی۔نتیش کمار نے انہیں کابینہ وزیر بنایا تھا، لیکن اگلے اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو نے آر جے ڈی کے ساتھ عظیم اتحاد بنا کر حکومت بنائی۔تب شیام رجک کو وزارتی عہدے کی ذمہ داری نہیں دی گئی۔ اس کے بعد شیام رجک جے ڈی یو چھوڑ کر 2022 کے اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی میں شامل ہو گئے۔ شیام راجک چھ بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں اور پھلواری علاقے میں ان کا کافی اثر و رسوخ سمجھا جاتا ہے۔ تاہم آر جے ڈی نے انہیں 2020 کے اسمبلی انتخابات میں پھلواری سیٹ سے ٹکٹ نہیں دیا۔ اس کے بعد انہیں 2022 قانون ساز کونسل میں بھیجنے پر بھی غور نہیں کیا گیا۔ آر جے ڈی میں رہتے ہوئے انہیں 2024 کی لوک سبھا میں بھی بڑا جھٹکا لگا۔ وہ سمستی پور یا جموئی پارلیمانی سیٹ سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے، لیکن انہیں یہاں سے نہیں اتارا گیا۔ ان تمام وجوہات کی بنیاد پر آر جے ڈی سے ان کی ناراضگی تھی۔چنانچہ پچھلے دنوں انہوں نے پارٹی چھوڑکر ایک بار پھر جے ڈی یو کا دامن تھامنے کا فیصلہ کر لیا۔آر جے ڈی صدر کو بھیجے اپنے ایک مختصر سے استعفیٰ نامہ میں شیام راجک نے شطرنج اور مہروں کا ذکر کرکے ایک سیاسی تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے اس میں لکھا تھا، ’’ مجھے شطرنج کا شوق نہیں تھا اس لئے مجھے دھوکہ دیا گیا، تم مہرے کھیل رہے تھے، میں قرابت داری نبھا رہا تھا۔ــ‘‘ اپنا استعفیٰ پیش کرتے ہوئے شیام راجک نے مزید لکھا تھاکہ میں راشٹریہ جنتا دل کے قومی جنرل سکریٹری اور پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
واضح ہو کہ بہار میں 2025 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ لیکن اس سے پہلے نتیش کمار کا خاندان بڑھتا جا رہا ہے۔گزشتہ جمعرات کو ایک اور سیاسی پارٹی بھارتیہ سوراج مورچہ جے ڈی یو میں ضم ہو گیا۔ پارٹی سربراہ اجول کمار اپنے حامیوں کے ساتھ پٹنہ میں جے ڈی یو میں شامل ہو گئے۔ اس موقع پر جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری بھگوان سنگھ کشواہا اور منیش کمار ورما موجود تھے۔اس وقت بھارتیہ سوراج مورچہ کے سربراہ اجول نے کہا تھا کہ میں آج اپنے پرانے گھر واپس آیا ہوں۔ جے ڈی یو کے ساتھ پوری ایمانداری کے ساتھ کام کروں گا۔ ہمارے ساتھ جے ڈی یو میں شامل ہونے والے تمام کارکنوں نے جے ڈی یو پر بھروسہ کیا ہے۔ بہار کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں ہم پوری طاقت دکھائیں گے۔
بہار میں 2025 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اس کی وجہ سے لیڈروں کی پارٹیاں بدلنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں،اپنے سیاسی مفادات کے مد نظرلیڈروں کےپارٹی بدلنے کے رجحان میں مزید تیزی آنے کا امکان ہے۔اسمبلی انتخابات سے پہلے آر جے ڈی اور دیگر پارٹیوں کے کئی تجربہ کار لیڈر جے ڈی یو میں شامل ہو رہے ہیں۔اِدھر پرشانت کشور کی مجوزہ جن سوراج پارٹی سے جڑے لوگوں کا بھی یہی ماننا ہے کہ آر جے ڈی کے بہت سارے لیڈر اور کارکنان ان کی پارٹی کی جانب رخ کر کے بیٹھیں ہوئے ہیں۔متعدد لیڈروں نے ان کی پارٹی جوائن بھی کر لی ہے۔چند دنوں کے بعد بھگدڑ مچنے والی ہے۔ لوگوں کو ابھی مناسب وقت کا انتظار ہے۔