تاثیر ۲۵ اگست ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
غازی آباد، 26 اگست:اتر پردیش کی غازی آباد پولیس نے بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے اسلم چودھری کو بھتہ مانگنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ان پر دو کروڑ روپے بھتہ طلب کرنے کا الزام ہے۔ 7 ستمبر 2022 کو اسلم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ جعلی معاہدے کے ذریعے کروڑوں کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس نے قبضہ چھوڑنے کے عوض زمین کے مالک عادل رضا سے 2 کروڑ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔ ان کے خلاف ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں 2022 سے کیس چل رہا تھا۔گزشتہ سال 3 ستمبر کو پولیس کمشنر نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ درج کرائی تھی۔ اس کی بنیاد پر پولیس نے چارج شیٹ داخل کی۔ عدالت نے سابق ایم ایل اے اسلم چودھری، ان کے ساتھیوں جنید ٹاٹا اور زبیر ٹاٹا کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا۔اسلم چودھری نے 12بیگھہ اراضی کا جعلی معاہدہ کر کے مقدمہ دائر کیا تھا۔ 7 جولائی 2022 کو اسلم چودھری اپنے بیٹے شاہنواز اور تین ساتھیوں کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ اس کی اطلاع ملنے پر زمین کے مالک عادل راجہ نے احتجاج کیا۔ اسلم چودھری اور ان کے بیٹے شاہنواز پر عادل راجہ اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے اور 2 کروڑ روپے بھتہ مانگنے کا الزام ہے۔اس سے پہلے کہ پولیس موقع پر پہنچتی اسلم چودھری ساتھیوں سمیت فرار ہو گیا۔ یہ سارا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا۔ اس کے بعد پولیس کمشنر نے معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے اسلم چودھری اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔