اسرائیل پرحوثی بیلسٹک میزائل حملہ

تاثیر  ۱۶  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

تل ابیب،16ستمبر:اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حوثیوں کو زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل کے فائر کیے جانے اور وسطی اسرائیل کے ایک کھلے علاقے میں گرائے جانے کے بعد اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ نیتن یاہو نے کہا کہ حوثیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ بھاری قیمت ادا کریں گے۔اس سے قبل اسرائیلی آرمی ریڈیو نے یمنی بیلسٹک میزائل سے متعلق تفصیلات کا انکشاف کیا جس نے اسرائیل کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا تاہم اس نے اسرائیلی نگرانی کے نظام کی ناکامی کو ظاہر کردیا۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو نے کہا کہ بیلسٹک میزائل یمن سے داغا گیا تھا اور وسطی اسرائیل میں مودیعین کے قریب ایک علاقے میں پھٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ میزائل کی رفتار تقریباً دو ہزار کلومیٹر تھی اور ایک بیلسٹک میزائل کو اتنا فاصلہ طے کرنے کے لیے تقریباً 15 منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے۔اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام کے سابق کمانڈر زویکا چیمووچ نے کہا کہ میزائل کو اپنے ہدف تک پہنچنے میں تقریباً 13 سے 15 منٹ لگے۔ اس وقت کو دیگر خطرات کے مقابلے میں بہت طویل عرصہ سمجھا جاتا ہے۔ چیمووچ نے تصدیق کی کہ میزائل کو ابتدائی طور پر دریافت کیا گیا تھا اور اسے روکنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن اس کوشش کے نتائج ابھی واضح نہیں ہیں۔ تاہم اسرائیلی آرمی ریڈیو نے کہا کہ میزائل کو شناخت کرنے اور کامیابی سے روکنے میں بہت طویل وقت لگا۔