چین، سعودی عرب اور یواے ای نے پاکستان میں سرمایہ کاری روک دی

تاثیر  ۴  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

اسلام آباد،04ستمبر:قرضوں کے جال میں پھنسا پاکستان ایک بار پھر غربت کی چکی میں پس رہا ہے۔ ایسے میں پاکستان کو اپنے دوست چین اور سعودی عرب سے بھی جھٹکا لگا ہے۔ دونوں ممالک نے اب پاکستان میں سرمایہ کاری سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ دراصل پاکستان میں معاشی کساد بازاری کا دور ہے جس کی وجہ سے وہاں ایک ماہ سے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ پاکستان کے حالات دیکھ کر غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھی اپنے دروازے بند کر لیے ہیں۔اب پاکستان کے دوست سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین نے بھی فنڈز روک دیے ہیں۔ چین اور سعودی نے 1.82 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری روک دی ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ سال ہی چین نے پاکستان میں 1.42 لاکھ کروڑ روپے کی اضافی سرمایہ کاری کی بات کی تھی لیکن اب چین نے انکار کر دیا ہے۔ اس کی وجہ پاکستان میں سکیورٹی کی کمی بتائی جا رہی ہے۔ پاکستان میں چین کے کئی منصوبے چل رہے ہیں، چینی انجینئرز پر دہشت گردانہ حملے بھی ہوتے ہیں، لیکن پاکستان انہیں تحفظ فراہم نہیں کر رہا۔اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بھی خراب ہو رہے ہیں۔ جب شہباز شریف پاکستان کے وزیراعظم بنے تو ان کا پہلا دورہ سعودی عرب تھا۔ سعودی نے پہلے 2 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تھا، لیکن بعد میں یہ گھٹ کر 40 ہزار کروڑ روپے پر آ گیا۔ اب یہ سرمایہ کاری بھی رک گئی ہے۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے چین نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اورنگزیب کو اہمیت نہیں دی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ چین پاکستان سے سخت ناراض ہے۔اس کی بڑی وجہ پاکستان کی امریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی قربتیں سمجھی جاتی ہیں۔