ہریانہ: امیدواروں کی فہرست کے بعد بی جے پی میں بغاوت

تاثیر  ۵  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 05 ستمبر:بی جے پی نے ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے 67 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے۔ جس کے بعد پارٹی میں ہلچل مچ گئی ہے۔ یکے بعد دیگرے پانچ رہنما مستعفی ہو چکے ہیں۔ ساتھ ہی کچھ لیڈر ٹکٹ نہ ملنے پر اپنے حامیوں سے ملاقاتیں کر کے مزید حکمت عملی بنا رہے ہیں۔ سابق کابینہ وزیر کویتا جین نے روتے ہوئے کارکنوں سے بات کی۔انہوں نے پارٹی کو ٹکٹ سے ٹکٹ بدلنے کی تنبیہ بھی کی ہے۔ بی جے پی نے اندری اسمبلی سے رام کمار کشیپ کو میدان میں اتارا ہے۔ اس سے ناراض ہو کر ہریانہ بی جے پی او بی سی مورچہ کے ریاستی صدر اور سابق وزیر کرنادیو کمبوج نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے پارٹی پر غداروں کو اہمیت دینے کا الزام لگایا ہے۔ بی جے پی نے رتیہ اسمبلی سیٹ سے سابق ایم پی سنیتا دوگل کو ٹکٹ دیا ہے۔ جس پر ایم ایل اے لکشمن ناپا نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔کپور والمیکی کو بوانی کھیڑا اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سکھویندر شیوراں نے کسان مورچہ کے صدر کے عہدے اور پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بی جے پی نے انوپ دھانک کو اوکلانا اسمبلی سیٹ سے کھڑا کیا ہے۔ پارٹی پر ٹکٹوں کی غلط الاٹمنٹ کا الزام لگاتے ہوئے بی جے پی کے سینئر لیڈر شمشیر گل نے پارٹی کی رکنیت اور اپنی تمام ذمہ داریوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔بی جے پی نے سونی پت اسمبلی سیٹ سے نکھل مدن کو ٹکٹ دیا ہے۔