شطرنج اولمپیاڈ میں تاریخ رقم کرنے کے بعد وطن واپسی پر کھلاڑیوں کا شاندار استقبال

تاثیر  ۲۴  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، ۲۴؍ستمبر: ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں 45ویں شطرنج اولمپیاڈ کے فائنل راؤنڈ میں بھارتی مردوں کی ٹیم نے سلووینیا کو اور خواتین کی ٹیم نے آذربائیجان کو شکست دے کر دو گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کردی۔بھارت نے اس سے قبل 2014 اور 2022 میں دو کانسی کے تمغے جیتے تھے، کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران منعقدہ 2020 کے آن لائن اولمپیاڈ میں بھارت کو روس کے ساتھ سونے کا تمغہ شیئر کیا گیا تھا۔ اس طرح شطرنج اولمپیاڈ کی 90 سالہ تاریخ میں پہلی بار بھارتی ٹیم نے کوئی گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہا ہے۔لیکن شطرنج اولمپیاڈ 2024 میں بھارتی مرد اور خواتین کی ٹیم نے سونے کے تمغے جیت کر تاریخ رقم کر دی۔ ٹورنامنٹ میں بھارت نے بطور ٹیم کے علاوہ چار انفرادی طور پر بھی گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہا۔ اس کے بعد وزیر اعظم، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ، وزیر کھیل نے بھارتی شطرنج ٹیم کو مبارکباد دی۔اب مردوں کی شطرنج اولمپیاڈ ٹیم میں حصہ لینے والے پرگیانند، خواتین کی ٹیم میں حصہ لینے والی ویشالی اور بھارتی شطرنج اولمپیاڈ ٹیم کے کپتان سری ناتھ وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ چنئی ایئرپورٹ پر ان کھلاڑیوں کا تمل ناڈو کی اسپورٹس ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے پرتپاک استقبال کیا۔اس کے بعد بھارتی شطرنج اولمپیاڈ ٹیم کے کپتان سری ناتھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ ہندوستانی مردوں اور خواتین کی ٹیم نے 45ویں شطرنج اولمپیاڈ میں پہلی بار طلائی تمغہ جیتا ہے۔ ہم نے بہت زیادہ اسکور سے کامیابی حاصل کی ہے۔ ہم پہلے ہی روس کے ساتھ گولڈ میڈل جیت چکے ہیں۔ لیکن اب ہم نے تنہا گولڈ میڈل جیتا ہے۔ جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہندوستان بہترین ٹیم ہے۔ویشالی نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں۔ پچھلی بار ہم نے چنئی میں منعقد شطرنج اولمپیاڈ میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ اُس وقت گولڈ میڈل نہ جیت پانا بہت افسوسناک تھا۔ لیکن اب میں گولڈ میڈل جیت کر بہت خوش ہوں۔