تاثیر ۲۳ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی؍ہریانہ، 23 ستمبر: عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے ہریانہ کی ڈبوالی اسمبلی سے پارٹی امیدوار کی حمایت میں ایک بہت بڑا روڈ شو کر کے عوام سے حمایت مانگی۔ روڈ شو میں جمع ہونے والے علاقے کے لوگوں نے پھولوں کے ہاروں سے ان کا استقبال کیا۔ اس دوران کیجریوال نے کہا کہ ہریانہ کے لوگ مفت بجلی، بہترین اسکول اور اسپتال صرف ہماری حکومت ہی فراہم کر سکتی ہے۔ یہ جماعتیں نہیں دے سکتیں۔ آج پورے ملک میں مفت اور 24 گھنٹے بجلی صرف دہلی-پنجاب میں دستیاب ہے، جب کہ سب سے مہنگی بجلی بی جے پی کی حکومت والی تمام ریاستوں بشمول ہریانہ، گجرات، اتر پردیش میں دستیاب ہے۔ انہوں نے درخواست کی اور کہا کہ پہلے آپ آؤ اور سرکاری اسکول، محلہ کلینک دیکھیں، پھر عام آدمی پارٹی کو ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ میری ایمانداری سے ڈرتے ہیں۔ اس لیے انہوں نے مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے اور مجھے جیل بھیج دیا، تاکہ عوام کو لگے کہ کیجریوال نے کچھ کیا ہے۔اروند کیجریوال نے کہا کہ ان لوگوں نے انہیں پانچ ماہ تک جیل میں رکھا۔ جیل سے رہا ہو کر تمہارے درمیان آیا ہوں۔ میرا کیا قصور تھا؟پچھلے 10 سالوں سے میں وزیر اعلیٰ کے طور پر دہلی کے لوگوں کی خدمت کر رہا ہوں۔ دہلی میں حکومت پوری ایمانداری کے ساتھ چلائی گئی۔ پورے ملک میں صرف دہلی اور پنجاب ریاستیں ہیں جہاں مفت اور 24 گھنٹے بجلی دستیاب ہے۔ ساتھ ہی جہاں ہریانہ، گجرات اور اتر پردیش سمیت بی جے پی کی حکومتیں ہیں وہاں بجلی سب سے مہنگی ہے۔ انہوں نے ہریانہ کے لوگوں سے پوچھا کہ سستی اور مفت بجلی فراہم کرنے والا چور ہے یا مہنگی بجلی فراہم کرنے والا چور ہے۔اروند کیجریوال نے کہا کہ میں نے گزشتہ 10 سالوں میں دہلی میں بہترین اسکول بنائے ہیں اور تعلیمی مافیا کو ختم کیا ہے۔ پانی اور بجلی مفت کر دی۔ عوام کے لیے اچھی سڑکیں بنائیں، بہترین محلہ کلینک اور سرکاری اسپتال بنائیں۔ پھر بھی یہ لوگ کہتے ہیں کہ کیجریوال چور ہے۔ یہ لوگ میری ایمانداری سے ڈرتے ہیں۔ ان کامقصد یہ تھا کہ کیجریوال پر کیچڑ اچھالیں، انہیں بدنام کریں، جیل بھیجیں، تب عوام کو لگے گا کہ کیجریوال نے کچھ کیا ہوگا۔ لیکن آج جب میں جیل سے باہر آیا ہوں تو پوری دہلی والے کہہ رہے ہیں کہ کیجریوال کٹر ایماندار ہیں۔ پوری دنیا میں کوئی نہیں مانتا کہ کجریوال چور ہے۔ جیل سے آنے کے بعد میں نے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ پھر استعفیٰ دے دیا۔ آج کے دور میں چپراسی کی نوکری کوئی نہیں چھوڑتا۔ میں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور دہلی کے لوگوں سے کہا کہ اگر آپ کو یقین ہے کہ کیجریوال ایماندار ہیں تو مجھے ووٹ دیں