تاثیر ۱۳ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
دیسپور، 13 ستمبر: وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ آج کے تعلیمی نظام کو طلباء کی ہمہ گیر ترقی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے اور طلباء کو کثیر الجہتی مہارتوں کے ساتھ بااختیار بنانے اور انہیں صنعتکے لئے موزوں بنانے کے لئے جدید تدریسی طریقوں کو اپنانا چاہئے۔ آج یہاں بی بوروہ کالج کے 82ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پیشہ ورانہ دنیا کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے پیش نظر طلباء کو کثیر الجہتی مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں جاب مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ موصوف نے یہ بھی کہا کہ موجودہ نظام تعلیم کو حساس ہونا چاہیے تاکہ طلبہ کی ہمہ گیر ترقی میں مدد مل سکے۔ انہوں نے طلبہ کی استعداد کار بڑھانے کے لیے جدید تدریسی طریقوں کو اپنانے کی بھی وکالت کی۔
وزیر اعلیٰ نے اپنی تقریر کے دوران نوجوانوں کو 21ویں صدی میں دستیاب مواقع کو استعمال کرنے کے لیے تیار کرنے کے لیے ہنر پر مبنی تعلیم دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جیسا کہ آسام صنعت کاری میں آگے بڑھ رہا ہے، ریاست کو مزید ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہے جو ال، روبوٹکس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، بلاک چین، اگمینٹڈ ریئلٹی، تھری ڈی پرنٹنگ وغیرہ جیسی ٹیکنالوجیز سے لیس ہوں تاکہ اس طرح کے کرداروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کیا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی بوروہ کالج نوجوانوں کو صحیح ہنر کے ساتھ تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ نیک اکریڈیشن اے پلس پلس سے نوازے جانے پر کالج برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے، ڈاکٹر سرما نے بوروہ کالج کے برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کالج کو تکنیکی جدت کے نئے تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کریں اور ال، مشین لرننگ، 5G، بلاک چین، پر کورسز شروع کریں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے ایک کروڑ روپے کا اعلان کیا۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر سرما نے یوم تاسیس کے موقع پر بی بوروہ کالج کے تمام برادری کو اپنی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کالج کو اس کے موجودہ مقام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرنے پر بھولا ناتھ بوروہ، گوپی ناتھ بوردولوئی، ہیم باروا جیسے لوگوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے یو جی سی سے خود مختار درجہ حاصل کرنے پر کالج کی انتظامیہ کو بھی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ درجہ کالج کو اعلیٰ تعلیم کے مرکز کے طور پر اپنے کردار کو آگے بڑھانے میں مدد کرے گا اور ایسی اقدار کو فروغ دے گا جو ذمہ دار اور روشن خیال شہریوں کی تشکیل کرتی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ درجہ کالج کو ملک کے 50 اعلیٰ تعلیمی اداروں میں شامل ہونے کے لیے سہولیات پیدا کرنے میں بھی مدد دے گا۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر آسام کے کالجوں سے اپیل کی کہ وہ ایسے طلباء کو بااختیار بنانے میں اپنا کردار ادا کریں جو اپنے منتخب کردہ شعبوں میں بہادر، مضبوط اور کامیاب ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ آسام کے تمام ادارے جدید تعلیم کے مراکز بنیں گے اور وکشت آسام اور سشکت بھارت کے مقصد میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔ اس موقع پر منسٹر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ جینتا ملابرواہ، چیف ایگزیکٹیو ممبر کاربی اینگلونگ خود مختار کونسل تلی رام رونگھانگ، کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ستیندر ناتھ برمن اور دیگر معززین موجود تھے۔