تاثیر ۱۴ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
سری نگر ، ۱۴؍ستمبر: سابق ہندوستانی کرکٹر محمد کیف شاندار بلے بازی کے ساتھ ساتھ عمدہ فیلڈنگ کے لیے مشہور تھے۔ کیف لیجنڈز لیگ کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے سری نگر میں تھے۔ کیف نے اپنے کرکٹ کریئر، ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ بانڈنگ جیسے موضوعات پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔کیف، جن کے والد محمد طارق ایک فرسٹ کلاس کرکٹر تھے، نے اپنے کرکٹ کے سفر کا سہرا اپنے خاندان کو دیا۔ انہوں نے کہا میں خوش قسمت تھا کہ میرے والد نے 17 سال تک 62 فرسٹ کلاس میچ اور رنجی کھیلے۔کیف نے کہا کہ جب میں غلط شاٹ کھیلتا تو والد مجھ پر تنقید کرتے، لیکن مجھے اپنے والدین کی طرف سے بہت حوصلہ افزائی اور حمایت ملی، جس کی وجہ سے مجھے ملک کے لیے کھیلنے اور میچ جیتنے میں مدد ملی۔محمد کیف نے 2002 میں لارڈز میں نیٹ ویسٹ سیریز کے فائنل میں کھیلی گئی اپنی پاری کو یادگار اور شاندار قرار دیا جس میں انہوں نے سات نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے ٹیم کو جیت سے ہمکنار کرایا تھا۔ اس میچ میں کیف اور یوراج کی شراکت داری سے ٹیم انڈیا فائنل جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔محمد کیف نے کشمیر کے ابھرتے تیز گیندباز عمران ملک کی خوب تعریف کی۔ انہوں نے عمران کو اسپیشل ٹیلنٹ قرار دیا۔ کیف نے کہا کہ 150 کلو میٹر کی رفتار سے گیند کرانا آسان نہیں ہوتا ہے۔لیجنڈز لیگ کرکٹ میں کیف کے علاوہ دیگر اسٹار کھلاڑی بھی موجود رہیں گے۔ اس دوران کیف نے کہا کہ ہر بھجن سنگھ اور سریش رینا جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے سے پرانی یادیں تازہ ہو جاتی ہیں۔