نہیں ہے زمین کی رسید تو ڈرنے کی نہیں ہے ضرورت، قانُون گو شارق

تاثیر  ۴  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

سیتا مڑھی (مظفر عالم)
ضلع کے نان پور بلاک کے رائے پور پنچایت کے مڈل اسکول احاطے میں مکھیا نمائندہ کرشنا کمار کی صدارت اور سابق سرپنچ نمائندہ پرمود کمار کی نظامت میں گرام سبھا منعقد ہوا۔  گرام سبھا میں موجود مقامی عوام سے زمین قانون گو محمد شارق  نے کہا کہ بہار میں زمین کے سروے کا کام شروع ہو گیا ہے۔  ایک سال میں کام مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ عوامی اجلاس میں  قانونگو نے بتایا کہ سروے کے دوران کرایہ داروں یا زمین کے مالکان کو اپنی زمین سے متعلق دستاویزات فراہم کرنے ہوں گے۔  ان دستاویزات کو سرکاری ریکارڈ سے ملایا جائے گا۔  دستاویزات کو حتمی طور پر میچ کرنے کے بعد ہی اپ لوڈ کیا جائے گا۔  اگر جمع کرائے گئے دستاویزات میں نام،خسرہ  کھاتا نمبر یا کوئی اور چیز حکومت کے پاس دستیاب ریکارڈ سے میل نہیں کھاتی ہے تو اس زمین کے کاغذات اپ لوڈ نہیں کیے جائیں گے۔  ایسی صورتحال میں متعلقہ شخص کو اپنی زمین کے صحیح کاغذات فراہم کرنے کے لیے مطلع کیا جائے گا۔  اگر اس کے بعد بھی مذکورہ شخص دستاویزات فراہم نہیں کرتا ہے تو سرکاری ریکارڈ میں موجود نام پر زمین کا اندراج کیا جائے گا۔  انہوں نے بتایا کہ زمین کی ملکیت کے لیے تین طرح کے ثبوت دینے  ہونگے ۔  کھتیان زمین کی، خریدی گئی زمین کی رجسٹری قبالا اور حکومت سے حاصل کی گئی زمین کے لیے پرچہ یا باسگیت پارچہ دینا ہوگا۔  اگر کسی اراضی کی رسید اپ ڈیٹ نہیں کی گئی ہے تو اس سے گھبرا نے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شجرہ نسب کے ساتھ ساتھ کھٹیانی اراضی سے متعلق سرٹیفکیٹ کے ساتھ ریوٹ کو اپنا اعلانیہ بھی دینا ہوگا۔  قانون گو نے اجلاس میں کہا کہ کیسی کو بھی ڈرنے یا  گھبرانے کی  ضرورت نہیں ہے کسی دلال کے پاس نہیں جانا ہے