تاثیر ۲ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
مظفر پور (نزہت جہاں)
مظفر پور کو میٹرو کا تحفہ ملا ہے، تب سے یہاں کے لوگوں میں ایک الگ ہی جوش دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں شہر کے عوام کے لیے مظفر پور میں میٹرو سروے کا کام شروع ہو گیا ہے۔ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ گریٹر مظفر پور کا پورا علاقہ میٹرو کے دائرہ کار میں آئے گا۔ اس سلسلے میں ریل انڈیا ٹیکنیکل اینڈ اکنامک انڈیا کی ٹیم گریٹر مظفر پور علاقے کے ممکنہ 90 وارڈوں کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کر رہی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ گریٹر مظفرپور بہت جلد وجود میں آئے گا جس میں شہر کے سرحدی علاقے بھی شامل ہیں۔ اس کا رقبہ موجودہ شہر سے دوگنا ہو گا۔ مظفر پور میں میٹرو کے امکان کو لے کر اب تک جو سروے کیا جا رہا ہے اس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 15 سے 20 کلو میٹر لمبی میٹرو بنائی جا سکتی ہے۔ بعد میں اس میں توسیع کی جائے گی۔ سروے کا کام ٹیم لیڈر آکاش کمار کی قیادت میں 20 رکنی ٹیم کر رہی ہے۔ ٹیم لیڈر آکاش مشرا نے بتایا کہ مظفر پور میں میٹرو سروے کا کام جاری ہے، سروے ٹیم مختلف گروپس میں کام کر رہی ہے۔ ایک ٹیم شہر کی اہم سڑکوں کی پیمائش کر رہی ہے اور اس کے جغرافیائی محل وقوع کی تفصیلات جمع کر رہی ہے۔ مختلف سڑکوں سے متصل بینک برانچوں کا ماضی اور حال کا ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے۔ چوراہے اور ریت گمتی کی دن رات نگرانی کی جا رہی ہے، تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کس چوراہے پر گاڑیوں کی آمدورفت زیادہ ہے۔ میٹرو کے بارے میں شہر کے مکینوں کی رائے جاننے کے لیے ایک ٹیم گھر گھر جا رہی ہے۔ سروے میں یہ بھی معلوم کیا جائے گا کہ لوگ کس راستے سے دفتر اور دیگر کاموں کے لیے آتے اور جاتے ہیں۔ آپ نقل و حمل کے کون سے ذرائع استعمال کرتے ہیں؟ اس میں وقت اور خرچ کے ساتھ ساتھ نقل و حمل کے دوران پیش آنے والی پریشانیوں کے بارے میں بھی معلومات لی جا رہی ہیں۔ شہر مارکیٹ پارک، میڈیکل ہب، اسٹیشن، بس اسٹینڈ اور دیگر پارکنگ اسٹینڈز کے ساتھ ساتھ نقل و حمل کے موجودہ ذرائع وغیرہ کا بھی پتہ لگا رہا ہے۔ سروے ٹیم عوام سے یہ فیڈ بیک بھی لے رہی ہے جس کے بعد یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ شہر کے کس روٹ پر اور کہاں سے کہاں تک میٹرو چلائی جا سکتی ہے۔ سروے مکمل ہونے کے بعد مزید فیصلہ کیا جائے گا۔