تاثیر ۱۳ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
برن (سوئٹزرلینڈ)، 13 ستمبر:مس سوئٹزرلینڈ کی سابق فائنلسٹ اور ماڈل کرسٹینا جوکسمووچ نہیں رہیں۔ ان کے شوہر تھامس نے انہیں بے دردی سے قتل کر دیا۔ پہلے گلا گھونٹا۔ اس کے بعد لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کراسے مکسر میں ڈال کر پیس ڈالا۔ اس بات کا انکشاف سوئس پولیس نے ایک ماہ کی طویل تفتیش کے بعد بدھ کو 48 گھنٹے قبل عدالت میں کیا۔ تھامس سلاخوں کے پیچھے ہے۔ تھامس اور کرسٹینا کے دو بچے (بیٹیاں) ہیں۔
نیویارک پوسٹ کی خبر کے مطابق 38 سالہ کرسٹینا جوکسیمووچ سوئٹزرلینڈ کے شہر باسل کے قریب بیننگین میں اپنے خاندان (شوہر اور دو بیٹیوں) کے ساتھ رہتی تھیں۔ پولیس کو 13 فروری کو ان کی موت کی اطلاع ملی۔ اس کے بعد اس کے 41 سالہ شوہر تھامس سے پوچھ گچھ کی گئی۔ پہلے تو وہ ادھر ادھر کی باتیں بناتا رہا۔ سخت پوچھ گچھ کے دوران اس نے جرم کا اعتراف کر لیا۔ اسے حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی۔ 11 ستمبر کو لوزان میں ملک کی وفاقی عدالت نے اس کی ضمانت کی عرضی مسترد کر دی۔
اس قتل کیس کے لیے پراسیکیوشن کا طریقہ کار سن کر لوگ دنگ رہ گئے۔ ضمانت عرضی مسترد کرتے ہوئے عدالت نے لکھا کہ صرف ذہنی مریض ہی ایسا کر سکتا ہے۔ کرسٹینا جوکسیمووچ کے بے جان جسم کو آری، چاقو اور باغ کی قینچی سے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد کچھ ٹکڑوں کو پیس کر اس میں کیمیائی محلول ملا دیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ جوکسیمووچ مس نارتھ ویسٹ سوئٹزرلینڈ رہ چکی ہیں۔ وہ 2007 میں مس سوئٹزرلینڈ فائنلسٹ بنیں۔ اس کے بعد انہوں نے کیٹ واک کوچ کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ 2013 میں مس یونیورس مقابلے کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا۔