تاثیر ۱۸ ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ماہرین اور تجزیہ کاروں کے تبصرے
واشنگٹن،18ستمبر:گذشتہ روز لبنان کے مختلف علاقوں میں حزب اللہ تنظیم کے ارکان کے زیر استعمال مواصلات کے ہزاروں “پیجر” آلات میں پراسرار دھماکوں کے بعد افراتفری پھیل گئی۔ ہسپتالوں میں ہزاروں زخمیوں کو علاج کے لیے پہنچایا گیا۔حزب اللہ نے بیک وقت ہونے والے اس حملے کا ذمے دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔ درحقیقت یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے ایک خطرناک پیغام کا حامل ہے جس مفہوم یہ ہے کہ “تم لوگ جہاں کہیں بھی ہو گے ہم تمھیں آ لیں گے”۔
واشنگٹن میں واقع مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ میں تنازعات کے حل کے پروگرام کی ڈائریکٹر رندا سلیم کے مطابق “اپنے انداز اور دائرہ کار کے اعتبار سے یہ ایک تاریخی حملہ ہے جس کے لیے بڑی محنت سے منصوبہ بندی اور تیاری کی گئی … یہ کارروائی حزب اللہ کی قیادت کے لیے ایک اہم پیغام کی حامل ہے جس کا مفہوم ہے کہ ‘ہم کسی بھی جگہ آپ تک پہنچ سکتے ہیں’ … یہ حزب اللہ کی صفوں میں شامل افراد کے حوصلوں پر بڑی حد تک اثر انداز ہو گا … سرحدوں کی جنگ اب سرحدوں تک محدود نہیں رہی بلکہ اس حملے کے ساتھ ہی یہ حزب اللہ کے عناصر کے گھروں اور لبنان بھر میں خریداری کے مقامات تک پھیل گئی ہے”۔ یہ بات امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے بتائی۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ایک قومی تھنک ٹینک ‘سلوراڈو پولیسی ایکسلیٹر سینٹر’ کے سربراہ دمتری البرووچ کے نزدیک یہ حملہ supply chain کے حوالے سے تاریخ میں سب سے زیادہ جامع کارروائی ہو سکتی ہے۔ البرووچ نے مزید کہا کہ “درآمد شدہ آلات کو دھماکا خیز مواد کے حامل آلات سے تبدیل کر دیا گیا اور پھر تمام آلات کو بیک وقت دھماکے سے اڑا دیا گیا”۔