آپس میں سیدھے جڑ جائے گا سیتامڑھی اور جے نگر ریلوے سیکشن

تاثیر  ۱۴  ستمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

 دربھنگہ(فضا امام) 14 ستمبر:-دربھنگہ بائی پاس نئی ریل لائن شیشو-ککڑگھٹی تیار ہے۔ ایسٹ سنٹرل ریلوے کے چیف انجینئر نے باضابطہ طور پر اس کا اعلان کیا۔ اس نئی ریلوے لائن کا فاصلہ تقریباً 9.480 کلومیٹر ہے۔ ٹرینوں کو چلانے کے حوالے سے ریلوے کی جانب سے سی آر ایس کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ 20 ستمبر تک سی آر ایس کا امکان ہے۔ اس نئے ریلوے سیکشن کی تعمیر پر 253 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ اس ریلوے سیکشن پر 14 چھوٹے اور 3 بڑے پل بنائے گئے ہیں۔ جس میں ایک انڈر پاس بھی بنایا گیا ہے۔ اس نئی ریلوے لائن کی تعمیر کے ساتھ ہی دربھنگہ-سیتامڑھی اور دربھنگہ-جے نگر سیکشن آپس میں منسلک ہو جائیں گے۔ان دونوں ریلوے حصوں کی ٹرینوں کو چلانے کے لیے ان ٹرینوں کو دربھنگہ جنکشن تک نہیں آنا پڑے گا۔ فی الحال، دربھنگہ جنکشن پر آنے کے بعد، ایک ٹرین جے نگر سے سیتامڑھی یا سیتامڑھی سے جے نگر تک صرف انجن بدل کر جا سکتی ہے۔ ایسے میں وقت کے ساتھ ساتھ وسائل کی بھی بچت ہوگی جس کا براہ راست اور بلاواسطہ فائدہ مسافروں کو ہوگا۔شیشو کاکڑگھٹی ریلوے لائن مکمل۔ دربھنگہ جنکشن کو ٹرینوں کے دباؤ سے آزاد کرنے اور مسافروں کی سہولت کے لیے، ریلوے نے دربھنگہ بائی پاس نئی کاکڑگھٹی شیشو ریلوے لائن کو حتمی شکل دی ہے۔ ڈپٹی چیف انجینئر ونود کمار، اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر کنسٹرکشن سمستی پور وجے شنکر سنگھ، اے ای این فاریسٹ جگدیش شرن وغیرہ کی قیادت میں ریلوے کارکنوں کی ٹیم ریلوے ٹریک کی مرمت کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔ انجینئروں کی ٹیم روزانہ صبح سے شام تک کام کی نگرانی کر رہی ہے۔ کئی دنوں سے مختلف بڑی مشینیں منگو کر پیکنگ کا کام کیا جا رہا ہے۔