تاثیر 10 اکتوبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ارریہ :- ( مشتاق احمد صدیقی ) فاربس گنج کے عالم ٹولہ میں سیمانچل ادھیکار منچ کی ایک اہم میٹنگ کا انعقاد ہوا، جس میں سماج کے نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے منشیات کی لت پر تشویش کا اظہار کیا گیا، اس کے ساتھ ہی سیمانچل ادھیکار منچ نے مذہبی تبصروں پر سخت تنقید کی۔ سوشل میڈیا اور عوامی فورمز پر کی گئی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے منچ نے میٹنگ میں فیصلہ لیا کہ آنے والے دنوں میں ان موضوعات پر بڑی بحث کی ضرورت ہے تاکہ سماج دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد کا سختی کے ساتھ مقابلہ کیا جائے اور انہیں اسلامی اور سماجی اخلاقیات سے باور کروایا جائے۔ ان کی حفاظت کرنے والا نظام ‘ناگرک ادھیکار منچ’ کا نام تبدیل کر کے سیمانچل ادھیکار منچ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا اور 13 اکتوبر کو سماجی طور پر ایک مضبوط پیغام بھیجا جائے۔ منچ کے صدر شاہ جہاں شاد، سیکرٹری اکرام انصاری، انتظامی طور پر سوشل میڈیا اور عوامی فورمز کے ذریعے لوگوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے معاملے پر بحث کریں گے۔ اس اہم میٹنگ میں مولانا عبدالرحمن قاسمی گڈو علی جوائنٹ سیکرٹری، مولانا فیروز نعمانی، مولانا فاروق، سابق اسٹوڈنٹ لیڈر سیف علی خان، ڈاکٹر مہتاب عالم، حضرت علی، مفتی جاوید، حاجی تحسین عالم، مفتی رشید، قاری حسیب، ماسٹر طارق انور، اورنگ زیب، مفتی عبدالرحمٰن، مولانا عبدالرحمن قاسمی، گڈو علی جوائنٹ سیکرٹری، یعقوب، خطاب وصی انصاری، محمد ببلو، سرپنچ کے نمائندے مختار عالم، حاتم انصاری اور افضل وغیرہ موجود تھے۔