پرالی جلانے پرسپریم کورٹ میں سی اے کیو ایم کا حلف نامہ

تاثیر  23  اکتوبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

نئی دہلی، 23 اکتوبر: دہلی-این سی آر میں آلودگی کے معاملے پر سماعت سے پہلے، کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ 15 ستمبر سے 17 اکتوبر کے درمیان، پرالی جلانے کے 1289 واقعات پنجاب میں اور 601 ہریانہ میں ہوئے۔ کمیشن نے کہا ہے کہ پنجاب اور ہریانہ پرالی جلانے کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ کمیشن نے دونوں ریاستوں کے عہدیداروں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ 16 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے پرالی جلانے کے واقعات کے قصورواروں کے خلاف مناسب کارروائی نہ کرنے پر پنجاب اور ہریانہ حکومتوں کو پھٹکار لگائی تھی۔ عدالت نے پنجاب اور ہریانہ کے چیف سیکرٹریوں کو طلب کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جس طرح سے لوگوں کو چھوٹے جرمانے کے بعد چھوڑا جا رہا ہے، اس سے پرالی جلانے کے واقعات نہیں رک رہے ہیں، عدالت نے ائیر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن سے کہا تھا کہ وہ اس کی ہدایات پر عمل نہ کرنے والے افسران کو سزا دے کران کے خلاف تعزیری کارروائی کرے۔ عدالت نے کہا تھا کہ کمیشن کا کوئی بھی رکن فضائی آلودگی کے معاملات سے نمٹنے کا اہل نہیں ہے۔ کیا آپ نے آئی آئی ٹی جیسی کسی ماہر ایجنسی سے رابطہ کیا ہے؟ پھر مرکزی حکومت کی طرف سے بتایا گیا کہ انہوں نے این ای آر ای سے ماہرین کو لیا ہے۔ تب عدالت نے کہا تھا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ بہت سے لوگ میٹنگ میں موجود نہیں ہیں۔