تاثیر 23 اکتوبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 23 اکتوبر: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز توسیعی برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے اپنے بیان میں نئے اراکین کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان برکس کی توسیع کا حامی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ توسیع کا فیصلہ متفقہ ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ بانی رکن ممالک کی رائے کا بھی احترام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ برکس ایک متنوع اور ہمہ گیر پلیٹ فارم ہے اور یہ تقسیم کرنے والا نہیں بلکہ لوگوں کی فلاح و بہبود سے متاثر ایک گروپ ہے۔ روس کے شہر کازان میں آج منعقدہ 16ویں برکس سربراہی اجلاس میں اپنی تقریر میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دنیا جنگوں، تنازعات، اقتصادی غیر یقینی صورتحال، موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی جیسے کئی چیلنجوں میں گھری ہوئی ہے۔ دنیا میں شمال جنوب اور مشرقی مغربی تقسیم کی چرچا ہے۔ ایسے میں برکس کے مثبت کردار کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ عالمی مسائل کے تئیں ہمارا رویہ انسان پر مرکوز ہونا چاہیے۔ ہمیں دنیا کو یہ پیغام دینا چاہیے کہ برکس تقسیم کرنے والا نہیں بلکہ مفاد عامہ کا گروپ ہے۔ برکس ایک ایسی تنظیم ہے جس میں وقت کے ساتھ خود کو بدلنے کا ارادہ ہے۔ ہمیں پوری دنیا کے سامنے اپنی مثال قائم کرنی چاہیے اور عالمی اداروں کی اصلاح کے لیے متفقہ طور پر آواز اٹھانی چاہیے، انھوں نے دہشت گردی کے اثرات اور نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے انتہا پسندانہ خیالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس سے نمٹنے کے لیے دوہرا معیار نہیں اپنانا چاہیے۔ دہشت گردی کی فنڈنگ ??سے نمٹنے کے لیے ہم سب کو متفقہ طور پر اکٹھا ہونا ہوگا اور بھرپور تعاون کرنا ہوگا۔ ہمارے ممالک کے نوجوانوں میں انتہا پسندی کو روکنے کے لیے فعال اقدامات کیے جائیں۔ قابل ذکر ہے کہ آج توسیع شدہ برکس کا پہلا سربراہی اجلاس ہے۔ اس میں بھارت، روس، چین، جنوبی افریقہ اور برازیل کے ساتھ ساتھ نئے رکن ممالک ایران، ایتھوپیا، متحدہ عرب امارات اور مصر کے رہنما شرکت کر رہے ہیں۔ برکس سربراہی اجلاس کے میزبان روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا تھا کہ 30 سے ??زائد ممالک برکس میں شامل ہونے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔