ادارۂ ادب اسلامی ہند، دہلی کے زیرِ اہتمام نعتیہ شاعری کے حوالے سے قومی سیمینار کا انعقاد

تاثیر  ۱  اکتوبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

یکم اکتوبر (نئی دہلی): ادارۂ ادب اسلامی ہند، دہلی کے زیرِ اہتمام نعتیہ شاعری کے حوالے سے یک روزہ قومی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیمینار کی نمایاں خصوصیت یہ رہی کہ اس سیمینار کے موضوعات میں شخصی مقالوں کے بجائے یہ کوشش کی گئی کہ اردو کی نعتیہ شاعری کے نظری اور فکری مباحث پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جدید تر فنی مسائل کو زیر بحث لایا جائے۔ نیز نعت گوئی کی روایت کے نظرانداز شدہ گوشوں کو اجاگر کیا جائے۔ صدرِ اجلاس پروفیسر کوثر مظہری نے کہا کہ جس طرح نعتیہ شاعری کا فن نازک ہے اسی طرح اس کی تنقید کا معاملہ بھی احتیاط کا متقاضی ہے۔ تنقید کے نئے رجحانات کی روشنی میں نعتیہ شاعری کو کس طرح دیکھا اور پرکھا جا سکتا ہے، یہ مسئلہ بحث طلب ہے۔ صدارتی کلمات پیش کرتے ہوئے پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے کہا کہ نعتیہ شاعری کی تحقیق و تنقید کے بہت سے گوشے ہیں جن پر توجہ کی ضرورت ہے۔ اس سیمینار میں ان میں سے بعض نئے پہلوؤں پر قابلِ قدر مقالات پیش کیے گئے ۔ البتہ اس پر مزید دقت رسی مطلوب ہے۔ ڈاکٹر وارث مظہری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ مضمون آفرینی کے جوش میں شعرا نے کہیں کہیں الوہی اور نبوی صفات کے مابین فرق و امتیاز کو ملحوظ نہیں رکھا ہے۔ اس حوالے سے خصوصی طور پر حساس ہونے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر واحد نظیر نے اپنی صدارتی گفتگو میں نعتیہ شاعری اور اس کی تنقید کے حوالے سے کئی بصیرت افروز نکات کی طرف اشارہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ نعت میں شرک کا امکان تو ہے لیکن غلو کا نہیں۔ اس لیے کہ تخیل انسانی مدحِ رسالت کا حق ادا کر ہی نہیں سکتا۔ موضوعات کی جدت و انفرادیت کے حوالے سے ادارۂ ادب اسلامی ہند، دہلی کا یہ سیمینار نعتیہ شاعری کی تنقید میں ایک بیش قیمت اضافہ ہے۔
سیمینار کے پہلے اجلاس میں پروفیسر ابوبکر عباد نے ’’ترقی پسند شعرا کی نعت گوئی‘‘، ڈاکٹر شفا مریم نے ’’اردو میں خواتین کی نعت گوئی‘‘، نثار احمد نے ’’اردو کی نعتیہ شاعری میں ہیئتی اور صنفی تجربات‘‘، عبدالماجد نے ’’اردو نعت کی جمالیات‘‘ اور سفیر صدیقی نے ’’اردو نعت کا بین المتونی مطالعہ‘‘ کے عنوانات سے مقالے پیش کیے۔ اس اجلاس کی نظامت کے فرائض فیضان احمد کیفی نے انجام دیے۔ سیمینار کے دوسرے اجلاس میں ڈاکٹر فیضان شاہد نے ’’اردو نعت میں عصری حسیت‘‘، ڈاکٹر منظر امام نے ’’انگریزی میں نعت گوئی کی روایت‘‘، ڈاکٹر شاہ فہد نسیم نے ’’ہندی میں نعت گوئی کی روایت‘‘، ڈاکٹر ثاقب فریدی نے ’’کلاسیکی شعریات اور اردو نعت‘‘، انس نبیل خان نے ’’تحریکی شعرا کی نعت گوئی‘‘، جمیل سرور نے ’’اردو نعت کا بین العلومی مطالعہ‘‘ اور امتیاز احمد نے ’’اردو نعت کااسلوبیاتی مطالعہ‘‘ کے عنوانات سے مقالے پیش کیے۔ اس اجلاس کی نظامت کے فرائض عبدالرحمن عابد نے انجام دیے۔