عوام کے لیے بن گیا سیلفی پوائنٹ

تاثیر  ۶  اکتوبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

مظفر پور(نزہت جہاں )
 ضلع کے اورائی بلاک کے گاؤں مدھوبن بیشی میں 4 دن پہلے سیلابی پانی میں گرنے والا فوجی ہیلی کاپٹر اب آس پاس کے لوگوں کے لیے سیلفی پوائنٹ بن گیا ہے۔  ہر روز صبح سے شام تک ہزاروں لوگ تباہ شدہ ہیلی کاپٹر کو دیکھنے کے لیے دور دور سے آرہے ہیں۔  لوگ ہیلی کاپٹر کو اتنے قریب سے دیکھ کر بہت خوش ہیں۔  بچوں، بوڑھوں سے لے کر خواتین تک سبھی اس آرمی ہیلی کاپٹر کو دیکھنے آرہے ہیں۔  یہاں تک کہ تباہ شدہ ہیلی کاپٹر کی حفاظت کے لیے 3 شفٹوں میں 24 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔  دراصل، فضائیہ کے اہلکار جائے حادثہ سے سیلابی پانی کے کم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔  ساتھ ہی ساتھ این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی کشتی کے ذریعے آس پاس کے علاقوں میں مسلسل گشت کر رہی ہے۔  پولیس نے اس تباہ شدہ فوجی ہیلی کاپٹر کے اردگرد ایک کیمپ لگا دیا ہے۔  اس کے باوجود اسے دیکھنے کے لیے روزانہ دو س تین ہزار سے زائد لوگ موقع پر پہنچ رہے ہیں۔  تاہم ہیلی کاپٹر کے اردگرد پانی زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگ اس کے قریب نہیں جا پا رہے ہیں بلکہ تقریباً 700-800 میٹر کے فاصلے پر بنے پل سے ہیلی کاپٹر کو دیکھ رہے ہیں اور وہاں سے سیلفیاں بھی لے رہے ہیں۔ بھارتی فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹر گزشتہ بدھ کو بہار کے مظفر پور ضلع کے اورائی بلاک کے گھنشیام پور پنچایت کے بیشی بازار کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔  ہیلی کاپٹر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان لے کر جارہا تھا کہ اس میں  خرابی پیدا ہوگئی جس کے باعث ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا۔  گاؤں والوں کی بھیڑ موقع پر جمع ہو گئی اور انہوں نے مل کر فوجیوں کو بحفاظت بچا لیا۔  اس واقعے میں ہیلی کاپٹر کے پائلٹ سمیت چار فوجی تھے