تاثیر 14 اکتوبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 14 اکتوبر: عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے پیر کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سرکاری اسپتال میں تعینات ایک خاتون ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ ایم ایس کے خلاف ابھی تک کوئی ایف آئی آر نہیں ہے۔اس کا اندراج نہیں ہوا اور نہ ہی اسے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس پورے معاملے میں تاخیر کرنے والے ہیلتھ سکریٹری دیپک کمار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔سنجے سنگھ نے کہا کہ میں نے پیر کو ایل جی وی کے سکسینہ کو اس معاملے میں ایک خط لکھا ہے۔ میں نے ایل جی صاحب سے پوچھا ہے کہ کولکتہ واقعہ کے بعد ملک بھر میں جونیئر ڈاکٹروں اور خواتین ڈاکٹروں نے ہڑتال کی، ان کی حمایت میں کئی آوازیں اٹھیں۔ کیا ایل جی صاحب وہ آوازیں نہیں سن سکتے؟ایل جی صاحب نے دہلی کی اس خاتون ڈاکٹر کو ابھی تک انصاف کیوں نہیں دیا؟ ایل جی صاحب بار بار قصور وار ایم ایس کو بچانے کی کوشش کیوں کر رہے ہیں؟ سنجے سنگھ نے کہا کہ ایل جی کے ساتھ ساتھ بی جے پی کو بھی بتانا چاہیے کہ کیا وہ دہلی میں خواتین کے استحصال کی حمایت کرتے ہیں۔ بسوں سے مارشلز ہٹا کر خواتین کو غیر محفوظ رکھا جائے۔ اسپتالوں میں خواتین ڈاکٹروں کی شکایات کو نظر انداز کیا جائے اور خاموشی اختیار کی جائے۔ یہ بڑی شرم کی بات ہے کہ بی جے پی دہلی میں ایک ایل جی مقرر کیا ہے جو دہلی کی خواتین کی حفاظت سے کھیل رہا ہے۔ جس ایم ایس کے خلاف خاتون ڈاکٹر نے شکایت کی ہے اس کے خلاف دیگر خواتین ڈاکٹروں نے بھی شکایت کی ہے۔ یعنی ایک ڈکلیئرڈ مجرم کو بچایا جا رہا ہے۔