تاثیر 19 اکتوبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 18 اکتوبر: سپریم کورٹ نے ملک بھر میں کم عمری کی شادی پر اہم فیصلہ دیتے ہوئے گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ بچوں کی شادی پر روک لگانے کے قانون کو کسی بھی پرسنل لاء کے تحت روایات سے نہیں روکا جا سکتا۔عدالت نے کہا کہ والدین اپنی نابالغ بیٹیوں یا بیٹوں کی شادی کے لیے جیون ساتھی کا انتخاب نہیں کر سکتے، چاہے ان کی شادی بالغ ہونے کے بعد کی جائے۔بالغ ہونے سے پہلے شادی کے لیے منگنی کرنا نابالغوں کی اپنے جیون ساتھی کا انتخاب کرنے کی آزاد مرضی کی خلاف ورزی ہے۔ اس معاملے پر رہنما خطوط جاری کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ عام لوگوں میں اس بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ ہر کمیونٹی کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے جائیں۔ معاشرے کے حالات کو سمجھ کر ہی حکمت عملی بنائی جائے کیونکہ تعزیری طریقوں سے کامیابی حاصل نہیں ہوتی۔ عدالت نے کہا کہ چائلڈ میرج پرہیبیشن ایکٹ کو پرسنل لا سے اوپر رکھنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں زیر التوا ہے۔