بڑی تعداد میں اولڈ بوائز کی شرکت
مہمان خصوصی کے ہاتھوں شہناز بانو کمپیوٹر لیب کا افتتاح اور سائنس لیب کا سنگ بنیاد
کمہرولی، دربھنگہ
گزشتہ 27/28 دسمبر کو علاقے کی معروف بستی کمہرولی
میں الہدیٰ اکیڈمی کا 75 سالہ جشن تاسیس بہت دھوم دھام سے منایا گیا۔ الہدیٰ اکیڈمی کا قیام 1949 میں جماعت اسلامی سے وابستہ حسنین سید صاحب مرحوم کی ایماء پر ڈاکٹر ظفر اقدس جیلانی کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس ادارے کا پہلا نام درسگاہ اسلامی کمہرولی تھا۔ اس کار خیر میں ان کے رفقاء بالخصوص ذکی اشرف صاحب، ماسٹر ذاکر صاحب، ڈاکٹر ظفر مناف جیلانی صاحب، حسن جان صاحب اور اکرام الحق صاحب وغیرہ نے ان کا بھر پور تعاون کیا۔ اس ادارے کی شروعات 5 طلباء کے ساتھ کی گئی تھی اور آج اس میں طلباء و طالبات کی تعداد 450 ہے۔
پروگرام کے مہمان خصوصی نائب امیر جماعت اسلامی جناب ایس امین الحسن صاحب تھے جب کہ امیر حلقہ جماعت اسلامی بہار مولانا رضوان اصلاحی صاحب ، پہلے بیچ کے طالب علم حسین ذوالقرنین صاحب ، الہدیٰ اکیڈمی کے صدر جاوید ذوالقرنین اور سیکریٹری عاصم ظفر جیلانی صاحبان اسٹیج کی زینت بنے۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر ندیم ظفر جیلانی دانش نے انجام دئیے ۔
پروگرام کے پہلے دن “الیومنائی میٹ” میں ملک و بیرون ملک سے آئے ہوئے درسگاہ اسلامی کے فارغین کی کثیر تعداد نے حصہ لیا۔ پروگرام کی صدارت ایس امین الحسن صاحب نے کی۔ جن اولڈ بوائز نے اس موقع پر اظہار خیال کیا ان میں سیف الدین شیخ، پروفیسر محمد سلمان، نیاز احمد نیازی، انتخاب یونس، انیس الرحمن ، قاضی ضیاء الحق ، حیدر اقدس جیلانی، حسین ذوالقرنین وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔ دیگر شرکائے بزم میں ڈاکٹر لطیف ظفر جیلانی، شکیل اختر اور ندیم اختر صاحبان کے علاؤہ گاؤں کی متعدد معزز شخصیات نے حصہ لیا۔ بچوں نے حمد، نعت اور استقبالیہ نظم پیش کی۔ مہمان خصوصی نے اپنے خطاب میں الہدیٰ اکیڈمی کے بانیان کے حق میں دعا فرمائی اور اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ الہدیٰ اکیڈمی کے فارغین اتنے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔
شام کو بچوں نے شاندار ثقافتی پروگرام پیش کیا۔ طلباء و طالبات نے اہم موضوعات پر تقاریر ، ڈرامے اور نظمیں پیش کیں جنہیں سامعین کی بھرپور پزیرائی ملی۔ نظامت درجہ نہم کی طالبہ صامیہ قمر اور درجہ ہشتم کے طالب علم امان اللہ نے کی، جب کہ صدارت قطر سے تشریف لائے ڈاکٹر ندیم ظفر جیلانی نے کی۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے بچوں کے پرفارمینس کو سراہا اور انکے اعتماد کی ستائش کی ۔
28 نومبر بروز جمعرات کے پروگرام میں علاقے کی معزز شخصیات کی بڑی تعداد نے حصہ لیا جن میں معروف سرجن ڈاکٹر محمود الحسن ، انگلینڈ سے تشریف لائے ڈاکٹر انور ظفر جیلانی، نوجوان کانگریسی رہنما ڈاکٹر مشکور احمد عثمانی ، پروفیسر ایاز احمد ہیڈ ڈیپارٹمنٹ میتھمیٹکس متھلا یونیورسٹی، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی چندن پٹی کے پرنسپل ڈاکٹر محمد فیض احمد ، غلمان صدیقی ، نوشاد احمد، نقیب الرحمن وغیرہ موجود تھے۔ اللہ کی حمد و ثنا کے بعد ماسٹر نظیر احمد نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ الہدیٰ اکیڈمی کے سکریٹری جناب عاصم ظفر جیلانی نے ادارے کی سالانہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ گزشتہ سال میٹرک کا رزلٹ 100 فی صد رہا۔ انہوں نے ڈائمنڈ جوبلی کے مبارک موقع پر الہدیٰ اکیڈمی کے سابق اساتذہ اور صدرمدرسین کی خدمات کو یاد کیا ۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ درسگاہ کے تعلیمی معیار کو بہتر بنائیں گے۔
مہمان اعزازی ، مولانا رضوان اصلاحی امیر حلقہ جماعت اسلامی بہار نے اپنے خطاب میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ الہدیٰ اکیڈمی کے منتظمین اس ادارے کو ایک دن کالج اور یونیورسٹی تک لے جائیں گے۔
مہمان خصوصی اور صدر جلسہ ایس امین الحسن صاحب نے اپنے خطاب میں طلباء ، اساتذہ ، والدین اور منتظمین کے لئے الگ الگ لائحہ عمل پیش کیا۔ انہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں کے جسمانی اور ذہنی ارتقاء پر بھی زور دیا اور اس میں والدین کی نگہداشت اور تربیت کی اہمیت کو واضح کیا ۔ ان کے فصیح و بلیغ خطاب کے سحر میں سامعین دیر تک کھوئے رہے۔
اس موقع پر مہمان خصوصی کے ہاتھوں شہناز بانو کمپیوٹر لیب کا افتتاح بھی عمل میں آیا جو الہدیٰ اکیڈمی کی ایک سابق استاذہ بھی تھیں۔
اخیر میں منتظمین کی جانب سے مہمانوں، ابنائے قدیم اور پرانے اساتذہ کی خدمت میں لوح سپاس اور تحائف پیش کئے گئے۔ پروگرام کا اختتام مہمانان خصوصی کے ہاتھوں اسپورٹس اور ثقافتی پروگرام میں حصہ لینے والے بچوں کے لئے تقسیم انعامات کے بعد ہوا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں کنوینر ماسٹر وسیم صاحب ، جوائنٹ سیکریٹری محمد سہیل ، پرنسپل الہدیٰ اکیڈمی مسعود احمد ، مجلس منتظمہ کے ارکان ندیم اختر، ڈاکٹر محمد سلمان، ماسٹر عمران ، محبوب بیگ، محفوظ عالم و دیگر جملہ اساتذہ کرام و ابنائے قدیم دل و جان سے سرگرم عمل رہے