تاثیر 25 نومبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
پٹنہ ، 25 نومبر: بہار کے قانون ساز اجلاس سے ایک دن پہلے مرکزی وزیر للن سنگھ نے مظفر پور میں ایک میٹنگ میں کہا تھا کہ اقلیتی برادری جے ڈی یو کو ووٹ نہیں دیتی ہے۔ ان کے اس بیان کے بعد بہار لیجسلیچر کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن ایوان کے باہر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان زبردست بحث ہوئی۔ جہاں حکمراں پارٹی نے للن سنگھ کے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے ان کا دفاع کیا ، وہیں اپوزیشن نے اس کی مذمت کی۔ للن سنگھ نے بھی اپنے بیان پر وضاحت دی ہے۔ریاستی حکومت میں بلڈنگ کنسٹرکشن منسٹر ڈاکٹر اشوک چودھری نے کہا کہ للن سنگھ کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں میں کنفیوڑن برقرار رہے۔ للن سنگھ کا مطلب یہ ہے کہ جے ڈی یو کو اس کام کے مطابق ووٹ نہیں مل رہے ہیں جو ہم لوگوں نے مسلمانوں کے لیے کیے ہیں ، اس سے ہمیں تکلیف ہوتی ہے۔ جے ڈی یو کو مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ میرا لیڈر نہ ہندو ہے ، نہ مسلمان ، نہ سکھ ، نہ عیسائی، وہ ایک انسان ہے۔ ہمیں کسی وکیل کی ضرورت نہیں۔بی جے پی کے وسفی ایم ایل اے ہری بھوشن ٹھاکر بچول نے آج کہا کہ مسلمانوں کا ترقی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ترقی کے نام پر ووٹ نہیں دیتے۔ وہ 21ویں صدی میں بھی وقف بورڈ کی بات کر رہے ہیں۔آر جے ڈی لیڈر اختر الاسلام شاہین نے کہا کہ للن سنگھ جے ڈی یو سے زیادہ بی جے پی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ان کی زبان سے پتہ چلتا ہے کہ وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔