تاثیر 11 نومبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 12 نومبر : وزیر دفاع نے ‘دہلی ڈیفنس ڈائیلاگ’ میں کہا کہ اگر ہمارے خطرات بین الاقوامی ہیں تو ہمارے حل بھی بین الاقوامی ہونے چاہئیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے موجودہ وقت کو ہائبرڈ وارفیئر کا دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت اپنی حفاظت کے روایتی طریقوں کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منظر نامے میں ہمارے دفاعی نظام اور حکمت عملی کو بھی اسی انداز میں تیار کرنا چاہیے تاکہ قوم کو تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں پیدا ہونے والے چیلنجزاور خطرات کا مقابلہ کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا مقصد دنیا کا ڈرون مرکز بننا ہے۔ اس سلسلے میں بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس سے نہ صرف ہندوستانی معیشت کو مدد ملے گی بلکہ ہمارے میک اِن انڈیا اور خود کفیل ہندوستان پروگرام میں بھی اہم شراکت ہوگی۔ ڈرون اور سوارم کی ٹیکنالوجی جنگ کے طریقوں اور ذرائع میں بنیادی تبدیلیاں لا رہی ہے۔ اس پیش رفت نے دوسری جنگ عظیم کے بعد جنگ کی سمجھ کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے۔ پانی، زمین اور ہوا میں جنگ کے روایتی تصورات اور تصورات تیزی سے بدل رہے ہیں۔ ڈرونز اور سوارم ٹیکنالوجی کی مداخلت کی وجہ سے یہ جہتیں اوور لیپنگ کے طور پر دیکھی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ یہ سیمینار دفاع اور سلامتی کے مسائل سے متعلق کثیر جہتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک بڑے پلیٹ فارم کے طور پر ابھرے گا۔ تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں عصری دفاعی اور سلامتی کے چیلنجز پر غور و خوض اور گہرائی سے تجزیہ کرنے کے لیے ایسے فورمز کی ضرورت ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہم جغرافیائی سیاسی اور معاشی اتار چڑھاو سے بھری دنیا میں رہتے ہیں اور تبدیلیاں اس رفتار سے ہو رہی ہیں جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ جنگ کے روایتی تصورات کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور ابھرتی ہوئی تزویراتی شراکت داری کے ذریعے نئی شکل دی جا رہی ہے۔ خطرات اور چیلنجوں کی بدلتی ہوئی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے مسلح افواج کے اندر آپریشن کے نئے انداز اور اصول سامنے آئے ہیں، راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دفاعی پالیسی سازوں، فوجی ماہرین اور اسکالرز کو اکٹھا کر کے ‘دہلی ڈیفنس ڈائیلاگ’ کے ذریعہ جدید خیالات اور باہمی تعاون کی حکمت عملی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔