ملی سنیئر سٹیزن کونسل کی طرف سے برہمپورہ میں محلہ کلینک کے قیام کی راہ ہوئی ہموار

تاثیر  11  نومبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

مظفرپور:12/نومبر(نمائندہ)ملی سنیئر سٹیزن کونسل مظفر پور کے شمال و مغربی زون کی ایک اہم زونل میٹنگ جاوید احمد کی صدارت میں ان کی رہائش گاہ شہر کے واقع املی چٹی میں منعقد ہوئی، جس میں بڑی تعداد میں ممبران و معاون ممبران نے شرکت فرمائی اور اتفاق رائے سے اہم تجاویز منظور کئے گئے۔گذشتہ ماہانہ، میٹنگ میں لئے گئے۔ فیصلے کے مطابق محلہ بر ہمپورہ میں غریب و نادار اور ضعیف العمر اشخاص کو مفت ابتدائی علاج فراہم کرنے کی غرض سے ایک محلہ کلینک کھولنے پر غور خوض کیا گیا۔ اس سلسلے میں  فیروز احمد خان (لال میڈیکل اسٹورس) نے اپنی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک قابل ڈاکٹر عرف  تنویر (MD) کو فی الحال ہفتہ میں تین دن دو گھنٹہ وقت دینے پر راضی کر لیا ہے ساتھ ہی ساتھ کلینک کی جگہ کا بھی انتخاب کر لیا ہے جو ان کے میڈیکل اسٹورس کے نزدیک میں ہے اور اس کا کوئی کرایہ بھی ادا نہیں کرناہے ۔جاویداحمد نے اپنی طرف سے حسب ضرورت کی دواؤں کی فراہمی کی پیش کش کی۔ اس پر تمام حاضرین نے دونوں حضرات کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا ۔ ڈاکٹر کے کمپاونڈر کے لئے ایک جانکار آدمی کے انتخاب کی ذمہ داری بھی فیروز احمد خاں کو دی گئی جس کو ماہانہ رقم ادا کی جائے گی ۔اس ذمہ داری کو بھی انہوں نے قبول کر لیا۔
شکیل چشتی نے یہ جاننا چاہا کہ یہ تنظیم سنیئر سٹیزن کے نام سے موسوم ہے تو اس میں غیر سنیئر سٹیزن لوگوں کے ممبر بننے کا کیا جواز ہے ۔ اس کے جواب میں قیصر عالم جنرل سکرٹری نے اس کی تفصیل بیان کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ صحیح ہے کہ اس کا ممبر بننے کے لئے ساٹھ سال عمر اور کا لکھنے پڑھنے کی صلاحیت یا کم از کم اردو میں دستخط کرنے کی جانکاری ضروری ہے۔ لیکن جو چالیس سال سے کم عمر کے ہیں وہ ساٹھ سال کے بعد خود بخود اس کے خاص ممبر بن جائیں گے۔اس وضاحت کے بعد شکیل چیستی اور دیگر حاضرین مطمئن ہوئے اور نشست کے درمیان ہی چار معاون ممبر بن گئے اور دیگر حضرات نے کوڈینیٹر ڈاکٹر مطیع الرحمن عزیز سے فارم لے کر جلد از جلد ممبر بننے کا ارادہ کیا ۔نشست میں کو ڈونیشن کی ذیلی کمیٹی کی تشکیل بھی کی گئی جس کے لئے درج ذیل حضرات کا انتخاب کیا گیا:جاوید احمد،فیروز احمد خاں، انجنیئر ظفر اعظم،محمد سجاد، منور حسین،شکیل چشتی،منور اعظم،مظہر امام، محمد شکیل،نسیم احمد،ریاض احمد گڈو،محمد کاشف عرف تن من، مسیح الزماں عرف راجو اور نجم کمال کے علاوہ حسب ضرورت اس میں اضافہ کیا جاسکے گا۔کو ڈینیٹر کے سلسلے میں نسیم احمد کی تجویز کو تمام حاضرین نے اتفاق رائے سے فی الحال خارج کرتے ہوئے یہ کیا کہاکہ اگر اس کی ضرورت پڑی تو مرکز میں تنظیم اس موضوع پر فیصلہ لے گی۔ فی الحال اس کی کوئی ضرورت محسوس نہیں کی جا رہی ہے۔ منور اعظم نے اپنی طرف سے ایک اھم موضوع کی طرف تجویز پیش کی کہ مدرس عریبک کالج کے نزدیک مسجد میں بیت الخلا نہیں ہونے کے سے و ہاں اعتکاف نہیں ہو پاتا ہے اور تمام محلہ گناہگار ہوتا ہے اور جماعت بھی وہاں۔ٹھہر نہیں پاتی ہے اس لئے وہاں بیت الخلاء کا انتظام جلد کیا جائے۔ اس پر مسجد کے ذمہ دار نسیم احمد نے کہا کہ اس مسئلے کا حل ہو گیا ہے۔جلد ہی یہ کا کم مکمل کر لیا جائے گا۔صدر کے شکریہ کے ساتھ نشست کی کاروائی احتتام ہر پر ہوئی۔