تاثیر 02 نومبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
اسلام آباد، 2 نومبر: پاکستانی فوج نے واضح کیا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کرے گی۔ ڈان اخبار نے ایک اعلیٰ دفاعی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ فوج پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ سیاست پر بات کرنا، لیڈروں سے بات کرنا اور رعایت دینا اس کا کام نہیں، بلکہ سیاسی جماعتوں کا کام ہے۔ پی ٹی آئی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ممکنہ گٹھ جوڑ کے بارے میں قیاس آرائیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا گیا کہ فوج کا ایسے کسی معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایسے معاملات پر بات کرنا سیاسی جماعتوں کا کام ہے۔
مئی میں انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے ایک پریس کانفرنس میں اپنی پوزیشن واضح کی تھی، “فوج غیر سیاسی ہے اور اس کے ہر حکومت کے ساتھ تعلقات ہیں۔ آئین اور قانون کے مطابق ہیں۔ تمام سیاسی جماعتیں ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔ اگر کوئی سیاسی گروپ اپنی ہی فوج پر سوال اٹھائے گا تو اس سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔‘‘ ذرائع نے بتایا کہ فوج کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، یہ بات شیشے کی طرح واضح ہے کہ اگر عمران خان اور پی ٹی آئی کوئی ریلیف یا رعایت چاہتی ہے، ان کے لیے واحد راستہ یہ ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں سے بات کریں، جن میں حکومت کی نمائندگی کرنے والے بھی شامل ہیں نہ کہ فوج یا اس کے سربراہان سے۔