تاثیر 13 نومبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
واشنگٹن ،13نومبر:ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے نومنتخب صدر کا عہدہ 20 جنوری کو اْٹھائیں گے تاہم وہ ابھی سے اپنی کابینہ کی تشکیل کے سلسلے میں بہت تیزی سے تقرریاں کر رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک اور سابق ری پبلکن صدارتی امیدوار ویوک رام سوامی ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شنسی (ڈی او جی ای) یعنی محکمہ برائے حکومتی کارکردگی کی سربراہی کا عہدہ دیدیا۔
ٹیسلا اور ٹوئٹر کے مالک، دنیا کے امیر ترین شخص میں سے ایک ’ایلون مسک‘ کی ذمہ داری بیوروکریسی کی اجارہ داری اور ان کے فضول اخراجات کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ وفاقی ایجنسیوں کی ساخت کی ازسر نو تشکیل ہوگی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایلون مسک کی یہ ذمہ داری حکومت سے باہر رہتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کو مشورے اور مدد فراہم کرنے کی ہوگی۔ ان کے ساتھ راما سوامی بھی اس عہدے پر کام کریں گے۔
ایلون مسک نے اس عہدے پر نامزدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ فضول اخراجات کو کم کرکے امریکی بجٹ کے 2 کھرب ڈالر بچا سکیں گے۔
یاد رہے کہ ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے 119 ارب ڈالر خرچ کیے تھے جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں اپنی کابینہ میں اہم عہدہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پسندیدہ نیوز چینل ’’فوکس نیوز‘‘ کے ایک اینکر کو بھی اعلیٰ عہدہ دیا جو فوج میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
نومنتخب امریکی صدر نے بتایا کہ وزیر دفاع کے لیے پیٹ ہیگزتھ کا انتخاب کیا ہے جو پینٹاگون کے اعلیٰ فوجی افسر سمیت نام نہاد “ویک” پالیسیوں کے لیے نفرت کا اظہار کیا ہے۔
اس تقرری کے لیے امریکی سینیٹ سے توثیق ضروری ہے اور سینیٹ میں ریپبلکنز کی اکثریت ہونے کے باعث ممکن ہے کہ پیٹ ہیگزتھ کی تقرری کسی رکاوٹ یا مخالفت کے بغیر ہوجائے گی۔
اسی طرح نومنتخب امریکی صدر نے رئیل اسٹیٹ ٹائیکون 67 سالہ اسٹیووٹکوف کی بطور مشرق وسطیٰ میں خصوصی ایلچی تقرری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیو وٹکوف امن کے لیے ایک ان تھک آواز ہوں گے۔