افریقی ہاتھیوں کو چارٹرڈ کارگو طیارے کے ذریعے ہندوستان لایا گیا
اختم، کانی اور مینا نامی ہاتھیوں کو بچایا گیا
اننت مکیش امبانی کا ڈریم پروجیکٹ ہے ’ونتارا‘
جام نگر، یکم نومبر۔ 2024 ۔دیوالی کے موقع پر تین افریقی ہاتھیوں کو تیونس سے بچا کر ہندوستان کے شہر جام نگر کے ونتارا لایا گیا ہے۔ ان 28 سے 29 سال کے افریقی ہاتھیوں میں دو مادہ اور ایک نر ہاتھی ہے۔ اننت مکیش امبانی کا ڈریم پروجیکٹ’’ ونتارا‘‘ دنیا کے سب سے معزز وائلڈ لائف ریسکیو مراکز میں سے ایک ہے۔ ونتارا سے دراصل تیونس کے ایک پرائیویٹ چڑیا گھر نے رابطہ کیا تھا، جو مالی حالات کی خرابی کی وجہ سے ہاتھیوں کی خوراک، رہائش اور جانوروں کی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر تھا۔ ان ہاتھیوں کو قومی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق چارٹرڈ کارگو طیارے میں بھارت لایا گیا ہے۔ ونتارا اب ان افریقی ہاتھیوں کا نیا گھر ہوگا۔
تیونس کے چڑیا گھر فریگویا پارک نے اخراجات میں کمی کے لیے تینوں افریقی ہاتھیوں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اختم، کانی اور مینا نامی ان ہاتھیوں کو جنگل میں واپس چھوڑنا ممکن نہیں تھا۔ ایسے میں وہ کسی ایسی جگہ کی تلاش میں تھا جہاں ہاتھیوں کی بہتر دیکھ بھال کی جا سکے۔ کافی تحقیق و تفتیش کے بعد اختم، کانی اور مینا کو ونتارا میں ایک نیا گھر مل گیا۔
ونتارا میں افریقی ہاتھیوں کے طبی معائنے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اختم، کانی اور مینا کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ انہیں جسمانی اور ذہنی مدد کی ضرورت ہے۔ بعض صورتوں میں سرجری کی بھی ضرورت پڑسکتی ہے۔ ونتارا کے جانوروں کا ڈاکٹر دن رات ان پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ونتارا کو بڑی سوچ کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں مقامی پودوں، مٹی کے تالاب اور فوڈ کلچر شامل ہیں۔ ونتارا میں ان کا نیا گھر اچتھم، کانی اور مینا کو ان کے جنگلی رہائش گاہ سے ملتا جلتا ماحول فراہم کرے گا۔