پنڈوا کوآپریٹیو سوسائٹی انتخاب میں سی پی آئی ایم کی بڑی جیت

تاثیر  15  دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

ہگلی، 15 دسمبر (محمد شبیب عالم) پنڈوا میں کوآپریٹیو سوسائٹی کے انتخابات میں بائیں بازو کی زبردست جیت ۔  ہگلی ضلع کے پنڈوا میں ” ایٹاچونا مندارن سہکاری کرشی وکاس سمیتی لمیٹڈ ” کے انتخابات بائیں بازو کے حمایت یافتہ امیدواروں نے جیتے ہیں ۔  اس کوآپریٹو سوسائٹی میں کل بارہ سیٹیں ہیں ۔ ایک سیٹ پر بائیں بازو کا امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ جیت چکا تھا۔  ترنمول اور سی پی آئی (ایم) باقی تمام 11 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے  ۔  تاہم ریاست کی اہم اپوزیشن پارٹی بی جے پی یہاں اپنا امیدوار کھڑا نہیں کر سکی ۔ ووٹنگ صبح 9 بجے شروع ہوئی اور 3 بجے ختم ہوئی ۔  ووٹوں کی گنتی کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ”مغربی بنگال کوآپریٹیو  بچاؤ منچ” کے اراکین نے 11 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے ۔  ریاست میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی۔  تاہم انتخابات کے بعد سے ہی ماحول کشیدہ تھا ۔  لیکن پولیس بھی کافی تیار تھی ۔  نتائج کا اعلان ہوتے ہی بائیں بازو کے حمایت یافتہ امیدوار خوشی سے اچھل پڑے ۔ سی پی آئی (ایم) ہگلی کے ضلع سکریٹری اسمبلی ممبر اور پنڈوا کے سابق ایم ایل اے امجد حسین نے کہا کہ مندارن میں مغربی بنگال کوآپریٹیو  بچاؤ منچ نے کوآپریٹو انتخابات میں کل بارہ سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا ۔  ہم نے 12 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ۔  ترنمول ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی ۔  بی جے پی امیدوار نہیں دے سکی ۔  یہ جیت عوام کی جیت ہے ۔  میں اس خطے کے جمہوریت پسند لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔  اگر انتخابات منصفانہ ہوئے تو آنے والے دنوں میں بائیں بازو کے امیدوار ہی جیتیں گے ۔ قابل ذکر ہے کہ ریاستی انتخابات میں بائیں بازو کی پارٹیوں کو یکے بعد دیگرے شکست ہوتی رہی ہے ۔  وہ ودھان سبھا یا لوک سبھا انتخابات میں بھی  ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی ہے ۔  اس کوآپریٹو الیکشن میں سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ تمام بارہ سیٹیں جیتنے سے انہیں کچھ آکسیجن ملے گی ۔  واضح ہوکہ ابھی گزشتہ دنوں ریلوے مزدور یونین انتخاب میں بھی سی پی آئی ایم کو بڑی کامیابی ہاتھ لگی ہے ۔  سی پی آئی ایم کی اسطرح کی کامیابی سے سیاسی خیمے میں ہلچل محسوس کی جارہی ہے ۔