تاثیر 18 دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
تہران،18دسمبر:برطانیہ ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ انتہائی افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں اضافہ کر کے اسے “غیر معمولی” سطح تک پہنچا رہا ہے جب کہ اس اضافے کا کوئی “قابل اعتبار شہری جواز” نہیں ہے۔یہ موقف تہران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل ان تینوں ممالک کی جانب سے جاری بیان میں سامنے آیا۔ بیان میں کہا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو “اپنی جوہری پیش رفت” سے پیچھے ہٹنا چاہیے۔ایران اس بات پر زور دیتا رہا ہے کہ شہری مقاصد بالخصوص بجلی کی پیداوار کے لیے جوہری طاقت کا حصول اس کا حق ہے۔ تہران مغربی ممالک کے اس شبہے کی تردید کرتا ہے کہ وہ ایٹم بم حاصل کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔تینوں یورپی ممالک نے اپنے بیان میں کہا کہ “ایران نے جدید سینٹری فیوجز کی تنصیب تیز کر دی ہے۔ یہ اس کی جانب سے جوہری معاہدے کو سبوتاڑ کرنے کی کوششوں میں ایک اور اقدام ہے جب کہ وہ اس معاہدے کی حمایت کا دعویٰ کرتا ہے۔مذکورہ تینوں یورپی ممالک نے گذشتہ ہفتے یاد دہانی کرائی تھی کہ 2015 میں طے پانے والے ایرانی جوہری معاہدے کے طریقہ کار کا سہارا لیا جا سکتا ہے جو تہران پر دوبارہ سے پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دیتا ہے۔سال 2015 میں ایران نے ویانا میں فرانس، جرمنی، برطانیہ، چین، روس اور امریکا کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا تھا۔ اس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام پر بین الاقوامی نگرانی عائد کرنا تھا۔ اس کے مقابل ایران پر عائد بین الاقوامی پابندیوں میں نرمی کی جانی تھی۔