تاثیر 2 دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
مظفرپور:2/ دسمبر(پریس ریلیز)تعلیم ایک چنگاری ہے ایک خوبصورت استعارہ ہے جو تعلیم کی طاقت اور اثر کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ تعلیم انسان کی سوچ، عمل اور زندگی میں روشنی ڈالنے والی چنگاری کی مانند ہے۔ جیسے چنگاری ایک آگ کو بھڑکانے کا سبب بن سکتی ہے، ویسے ہی تعلیم انسان کے دماغ میں نئی سوچ، نظریات اور امکانات کی روشنی پیدا کرتی ہے، جو کہ انسان کی ترقی اور تبدیلی کا باعث بنتی ہے۔ ان خیالات کااظہار پلس ٹو ہائی اسکول ،مہیشوارا،گائے گھاٹ،مظفر پور کے استاد جواں سال مقرر مولانا شوکت علی الحسینی نے کیا۔ وہ دارالعلوم اخلاقیہ ایجوکیشنل ٹرسٹ، چھپہاں ڈیہہ بھیکن پور، مظفرپور کے جلسۂ دستاربندی و تعلیمی بیداری کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ مولانا شوکت نے مزید کہا کہ تعلیم صلاحیت کو کھولنے کی کنجی ہے کیونکہ یہ انسان کی ذہنی، جسمانی اور جذباتی ترقی کے تمام دروازے کھولتی ہے۔ تعلیم نہ صرف علم اور مہارتیں سیکھنے کا ذریعہ ہے بلکہ یہ فرد کی شخصیت اور سوچ کے ارتقاء میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ جب افراد تعلیم حاصل کرتے ہیں، تو وہ نہ صرف اپنے موجودہ حالات کو بہتر بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ وہ اپنے معاشرتی، معاشی اور پیشہ ورانہ مقام کو بھی بلند کر سکتے ہیں۔ اس کے ذریعے وہ نئے خیالات، نظریات اور امکانات کو سمجھنے اور اپنانے کے قابل بنتے ہیں، جو انہیں دنیا میں کامیاب بنانے کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے دارالعلوم اخلاقیہ ایجوکیشنل ٹرسٹ کے استاد مولانا نعمت اللہ رحمانی کی کاوشوں کو قابل تحسین قرار دیا ساتھ ہی حصول تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم انسان کے اندر کی چھپی ہوئی صلاحیت کو باہر نکالنے کا کام کرتی ہے تعلیم صلاحیت کو کھولنے کی کنجی ہے ،یہ طاقتور اوزار ہے جو کہ ہماری مدد کرتا ہے سیکھنے ،بڑھنے اور کامیاب ہونے میں،تعلیم ایک چنگاری ہے جو علم کے شعلے کو بھڑکاتی ہے ،اور کامیابی کا راستہ روشن کرتی ہے،اور یہ کام مدارس اسلامیہ کے اندر ہو رہا ہے،انہوں نے کہا کہ آج کا دور جو تہذیبی تصادم کا دور ہے ایسے دور میں اگر نوجوانوں کے اندر ایمان و ایقان کی شمع جل رہی ہے تو وہ مدارس کے طلبہ اور اساتذہ کی ناقابل فراموش کاوشوں کا ثمرہ ہے،مدارس اسلامیہ دین اسلام کے محفوظ قلعے ہیں اس کی جب تک آپ حفاظت کریں گے تو ان شاء اللہ تعالیٰ دین اسلام میں کوئی سیندھ نہیں لگا سکے گا، مدارس قائم کرنے والوں کا ساتھ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔مدارس اسلامیہ کا کردار ایمان کی حفاظت میں بہت اہم اور بنیادی ہے۔ ان اداروں کا مقصد نہ صرف طلباء کو دینی تعلیم فراہم کرنا ہوتا ہے، بلکہ انہیں اسلامی عقائد، اصولوں اور اخلاقیات سے آگاہ کرنا بھی ہوتا ہے تاکہ ان کا ایمان مضبوط رہے۔