اسرائیل نے غزہ میں اپنے چھ یرغمالیوں کو مارڈالا، اسرائیلی فوج کی تحقیقات مکمل

تاثیر  5  دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

تل ابیب،05دسمبر:اسرائیلی فوج نے تسلیم کر لیا ہے کہ اگست میں جن چھ اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں غزہ سے نکال لے جانے میں ‘کامیابی’ ملی تھی وہ یرغمالی ممکنہ طور اسرائیلی فوج کی اپنی ہی بمباری سے ہلاک ہوئے تھے۔ غزہ کے جس علاقے میں اسرائیلی فوج بمباری کر رہی تھی اسی علاقے میں ان اسرائیلی یرغمالیوں کو قید رکھا گیا تھا۔یہ اعتراف اسرائیلی فوج کی طرف سے بدھ کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اپنی تمام تر انٹیلی جنس کی سہولتوں اور مہارتوں کے علاوہ تکنیکی آلات کے باوجود ان تحقیقات پر تین سے چار ماہ لگا دیے ہیں۔فوج کے بیان میں کہا گیا ہے ‘ بمباری کے وقت ہمارے پاس کوئی اطلاع نہیں تھی، فوج کو نہ صرف یہ کہ خبر نہ تھی کہ اسی علاقے میں یرغمالی بھی رکھے گئے ہیں بلکہ ایسا شک یا گمان بھی نہ تھا کہ اسرائیلی شہریوں کو اسی زیر زمین کمپاؤنڈ میں یا اس کے آس پاس ہی چھپایا گیا ہے۔اسرائیلی فوج نے اپنے بدھ کیروز جاری کردہ بیان میں مزید کہا ہے کہ ‘اگر فوج کے پاس اس امر کی معلومات ہوتیں تو اس علاقے میں کبھی بھی بمباری نہ کی جاتی۔’اس لیے یہی ہوا کہ چھ اسرائیلی یرغمالیوں کی ہلاکت ہماری اپنی بمباری سے ہو گئیں۔ کیونکہ اسی جگہ جہاں یہ موجود تھے بمباری کی گئی تھی۔’ تاہم اسرائیلی فوج نے اتنے ماہ تک تحقیقات کرنے اور تمام تر انٹیلی جنس معلومات کے فراہم کیے جانے کے باوجود حقیقت کو کنفیوز کرنے کی کوشش کی ہے۔