تاثیر 18 دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
مظفر پور(نزہت جہاں )
ضلع میں اے کے 47 معاملے میں این آئی اے نے بڑی کارروائی کی ہے۔ 7 مئی کو مظفر پور ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیے گئے وکاس اور ستیم سے اے کے 47 میگزین اور دوربین ملی تھی۔ اس کے بعد این آئی اے نے مرکزی ملزم دیومونی عرف انیش کے والد اور کڈھنی کے مکھیا نند کشور رائے کے گھر پر چھاپہ مارا۔ چھاپے میں بڑی مقدار میں نقدی برآمد ہونے کی اطلاع ہے۔ این آئی اے کو شبہ ہے کہ یہ رقم ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے کمائی گئی ہے اور اس کا استعمال زمین خریدنے میں کیا گیا ہے۔ مظفر پور ریلوے اسٹیشن پر وکاس اور ستیم نامی دو افراد پکڑے گئے۔ ان کے پاس سے اے کے 47 میگزین اور دوربین ملی ہے۔ تحقیقات کے دوران تیسرے شخص کا نام دیومونی عرف انیش رائے سامنے آیا تھا۔ انیش کے پاس صرف اصلی AK-47 تھی۔ انیش کو منکولی گاؤں سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اگلے دن ایک شمشان گھاٹ سے ایک اے کے 47 برآمد ہوا۔ فکولی تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اس معاملے میں چار لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا۔ دیومونی عرف انیش رائے، وکاس کمار، ستیم کمار اور احند انصاری۔ احند انصاری دیما پور، ناگالینڈ کا رہنے والا ہے۔ این آئی اے جون سے اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ یہ کیس جون میں این آئی اے کو سونپ دیا گیا تھا۔ این آئی اے کو پتہ چلا کہ یہ ہتھیار ناگالینڈ سے بہار سمگل کیے گئے تھے۔ این آئی اے کو یہ بھی شبہ ہے کہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کا استعمال زمین خریدنے میں کیا گیا تھا۔ این آئی اے اس پورے نیٹ ورک پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ گزشتہ ماہ ہی وکاس کمار کا بینک اکاؤنٹ منجمد کر دیا گیا تھا۔ این آئی اے کا ماننا ہے کہ ملزمان نے ہتھیاروں کے کاروبار سے کافی پیسہ کمایا ہے۔ اس رقم سے اس نے بڑے بڑے گھر اور زمینیں خریدی ہیں۔ اس اطلاع کی بنیاد پر این آئی اے نے آج چھاپے مارے۔ انیش کے والد نند کشور رائے عرف بھولا رائے کڈھنی کے مکھیا ہیں۔ اس کے گھر سے کافی نقدی ملی۔ نند کشور رائے نے چھاپے کا اعتراف کیا ہے۔ اے کے 47 کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ کھیت سے برآمد ہوا ہے۔ فی الحال این آئی اے کی تحقیقات جاری ہے۔ این آئی اے یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس اسمگلنگ میں اور کون کون ملوث ہے۔ کتنے ہتھیار لائے گئے اور کہاں فروخت ہوئے۔ این آئی اے یہ بھی جاننا چاہتی ہے کہ ہتھیاروں سے کمائی گئی رقم کا کیا ہوا۔ کتنی زمین اور جائیداد خریدی گئی؟ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس معاملے میں مزید گرفتاریاں بھی ہو سکتی ہیں۔