تاثیر 18 دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
ھکاری ٹھاکر کا نظریہ عام لوگوں تک
پہنچا: انیش انکر
کھگول۔(شعیب قریشی) عظیم لوک ڈرامہ نگار، فنکار اور گلوکار بھکاری ٹھاکر کے 137 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ثقافتی اور تھیٹر تنظیم “سترادھر” کی جانب سے ایک مختصر ڈرامہ پیش کرنے، لوک گانے اور مباحثے کا اہتمام کیا گیا۔پروگرام کا آغاز بھیکھری ٹھاکر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی تصویر پر پھول چڑھا کر کیا گیا اور نواب عالم کی صدارت میں ’’بھیکھری ٹھاکر کے ڈراموں کے کرداروں کے نام اور ان کے اثرات‘‘ کے موضوع پر ایک مباحثے کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر بھکھاری ٹھاکر کے لکھے ہوئے ڈراموں کی مختصر ڈرامہ پیش کش تھیٹر آرٹسٹ انیل کمار ‘سمن’ نے کی اور ساتھ ہی سینئر لوک فنکار اکھلیش سنگھ اور نوجوان فنکار سنجے یادو نے لوک گیتوں کی پیشکش کی۔مذکورہ بحث میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سینیئر تھیٹر آرٹسٹ انیش انکور نے کئی مثالیں دیتے ہوئے کہا، ’’بھیکھری ٹھاکر نے سماج کے سب سے نچلے طبقے کو اہل بنایا۔ اب دیکھئے بِدیسی، چیتھرو، اپدر، گلیج، بھلاہو، اُدواس، چپترم جیسے نام۔ مہپنڈت راہول سنکرتیان نے اسے ‘نا کٹا ہیرا’ کہا ہے۔تھیٹر اداکار ادے کمار کا کہنا تھا کہ “ان کے ڈراموں کے کردار معاشرے کے محروم طبقات سے وابستہ تھے، وہ زمانے کے مطابق مکالمے تیار کرنے کے ماہر تھے۔ وہ اپنے کرداروں کے ذریعے مقامی مسائل کو اپنے ڈراموں میں پیش کرتے تھے۔”سینئر ہدایت کار رام نارائن پاٹھک نے کہا، “بھیکھاری ٹھاکر کے ڈراموں کے کردار ان کی کہانیوں کو زندہ کرتے ہیں۔کرداروں کے نام مکمل طور پر دیہی ثقافت سے متعلق ہیں اور ان کے لوک رنگ ہیں۔ ثقافتی فنکار ونود شنکر مشرا، تھیٹر آرٹسٹ جئے پرکاش مشرا، ارون سنگھ پنٹو وغیرہ نے بتایا کہ ان کے ڈراموں میں کرداروں کے نام سادہ اور لوک زبان ہیں۔بھکھاری ٹھاکر کے ڈراموں میں کرداروں کے نام مکمل طور پر لکھے گئے ہیں جس کی وجہ سے عام آدمی اپنی کہانی سے جڑا ہوا محسوس کرتا ہے اور کہانی عام آدمی کو اندر سے ہلانے میں کامیاب ہو جاتی ہے۔ سیمینار سے بیرندر کمار، سوجیت کمار وشوا موہن چودھری سنت نے بھی خطاب کیا۔ڈرامے سے پہلے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے تنظیم کے جنرل سکریٹری اور سینئر تھیٹر ڈائریکٹر نواب عالم نے کہا کہ اگر ہم خواتین کو بااختیار بنانے اور خواتین کی آزادی کی بات شروع کریں تو ہمیں بھکھری ٹھاکر کے کاموں سے آغاز کرنا ہوگا۔موقع پر صحافی سدھیر مدھوکر، پون کمار، انیل کمار سنگھ، پرتھوی راج پاسوان، بیرندر کمار، چندو پرنس، پریتم کمار، روہت کمار، نوین کمار مو سجاد، سنجے کمار گپتا، شعیب قریشی، شمشاد انور، مہیش چودھری، سنجے یادو،اکھلیش سنگھ، پریم، آشوتوش سریواستو، وکاس پپو، بھولا، راجیو ترپاٹھی، آصف سمیت کئی معززین موجود تھے۔