تاثیر 4 دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن
حلف برداری کے لئے مقررہ تاریخ سے ایک دن پہلے، مہاراشٹر میں وزیر اعلیٰ کے عہدے اور حکومت سازی کے لئے دس دنوں سے جاری انتظار کا دور ختم ہو گیا۔آخراب اونٹ اسی کروٹ بیٹھنے جا رہا ہے، جس جانب ہم نے ایک ہفتہ پہلے اشارہ کیا تھا۔ مطلب یہ ہے کہ بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس آج 5 دسمبر کو مہاراشٹر کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیں گے۔کل مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کے سامنے مہایوتی لیڈروں یعنی بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس، شیو سینا لیڈر ایکناتھ شندے اور این سی پی لیڈر اجیت پوارنے راج بھون میں گورنر کو تمام متعلقہ ایم ایل ایز کی جانب سے حمایت کے خطوط سونپے اور حکومت سازی کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ اس دوران ریاست کے لیے مرکزی آبزرور، مرکزی وزیر نرملا سیتارمن اور وجے روپانی بھی موجود تھے۔گورنر نے تمام خطوط قبول کرلئے اور مہایوتی کے لیڈروں کوآج شام 5.30 بجے تقریب حلف برداری کے لیے مدعو کیا ۔حلف برداری کی تقریب میںپی ایم نریندر مودی بھی شرکت کریں گے۔ دیویندر فڑنویس گرچہ خود کو وزیر اعلیٰ بنائے جانے کی کوشش میں شروع سے لگے ہوئے تھے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کی اعلیٰ کمان کا جھکاؤ بھی فڑنویس کی طرف ہی تھا۔اس کے باوجود دیویندر فڑنویس کا کہنا ہے کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی، قومی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھ جیسے کارکن کو مسلسل قیادت کرنے کا موقع دیا۔ میں رام داس اٹھاولے، راج ناتھ سنگھ، نتن گڈکری اور اعلیٰ قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو ہمارے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے۔ میں شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے اور این سی پی لیڈر اجیت پوار جی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے میرے نام کی حمایت اور سفارش کی ہے۔ہم نے پچھلے ڈھائی سالوں تک ایک ساتھ کام کیا ہے۔ مستقبل میں بھی اچھا کام کریں گے اور ایک اچھی حکومت کی مثال پیش کریں گے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ ہم نے عوام سے جو وعدے کیے ہیں، ان کو پورا کریں۔ ہم مہاراشٹر کو نئی بلندیوں پرلے جانے کے اپنے عزم کو پورا کریں گے۔ہم مہاراشٹر کو ایک نیا ویژن دیں گے۔ دیویندر فڑنویس یہ بھی کہتے ہیں کہ دیگر وزراء کے ناموں کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ آج کسی وقت تک یہ طے ہوگا آج کی تقریب میں بحیثیت وزیر کون حلف اٹھائے گا۔
این سی پی لیڈر اجیت پوار بھی اس فیصلے سے خوش ہیں ۔ دیویندر فڑنویس کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے وہ بھی کہتے ہیں کہ ہم بہترین ریاست بنانے کی کوشش کریں گے۔ہم اچھی حکومت دیں گے۔ شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے بھی مطمٔن نظر آ رہے تھے۔وہ کہہ رہے تھے کہ گورنر ہمیں حکومت سازی کی اجازت دے دی ہے۔ دیویندر وزیر اعلیٰ بننے جا رہے ہیں۔ ہم نے ان کی حمایت کی ہے۔ہماری نیک خواہشات ان کے ساتھ ہیں۔میں نے پہلے ہی اپنی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہم نے اتنے بڑے فیصلے لیے۔ تاریخ میں اتنی بھاری اکثریت کسی کو نہیں ملی۔ مہاراشٹر کی بہنوں نے ہمارا ساتھ دیا۔ ہم نے ڈھائی سال عوام کے لیے کام کیا ہے۔ ہم نے اس کام کو آگے بڑھایا جو ایم وی اے نے روکا تھا۔ ہم نے فلاحی اسکیمیں نافذ کیں۔ عوام نے ڈبل انجن کی حکومت سے استفادہ کیا۔ مہایوتی میں کوئی چھوٹا یا بڑا نہیں ہے۔ ہم ایک ٹیم کے طور پر کام کریں گے۔ نئی حکومت کو مزید کام کرنا ہو گا۔ہم تینوں اور ہماری ٹیم مہایوتی نے پچھلے 2.5 سالوں میں جو کام کیا ہے، قابل ذکر ہے۔ یہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائےگا۔
واضح ہو کہ مہایوتی نے حالیہ اسمبلی انتخابات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ 288 سیٹوں والی اسمبلی میں مہایوتی اتحاد نے 230 سیٹیں جیتی ہیں۔ بی جے پی نے اکیلے ہی 132 سیٹیں جیتی ہیں۔ جبکہ اس کے اتحادیوں ، ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا نے 57 اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے 41 سیٹیں جیتی ہیں۔ دوسری طرف اس الکشن میں اپوزیشن اتحاد مہاوکاس اگھاڑی کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کو 20، کانگریس کو 16 اور این سی پی (شرد پوارگروپ ) کو صرف 10 نشستیں مل پائی ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں شاندار جیت کے بعد ہی بی جے پی نے اپنے ارادے واضح کر دیے تھے کہ وہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ وہ اپنے پاس رکھے گی، لیکن ایکناتھ شندے کی ناراضگی کی خبریں آئیں اور وہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کے بعد بیماری کا حوالہ دیکر اپنے گاؤں چلے گئے۔ گاؤں سے واپس آنے کے بعد، بی جے پی قیادت نے انہیں منانے، سمجھانے اور اعتماد میں لینے کی پوری کوشش کی۔ لمبی کھینچ تان اور مان منوّل کے بعد شندے فڑنویس اور اجیت پوار کے ساتھ کل حکومت سازی کے کا دعویٰ لے کر گورنر ملنے گے اور پھر مشترکہ پریس کانفرنس میں نظر آئے۔
یہاں یہ بات یاد رکھنے والی ہے کہ جون 2022 میں، جب ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت ، ایکناتھ شندے کی بغاوت اور پارٹی میںٹوٹ کے بعد گر گئی تھی، بی جے پی نے شندے کو مہاراشٹر کا سی ایم بنا دیا تھا۔ حالانکہ ان کے ایم ایل ایز کی تعداد کم تھی۔ 5 سال تک وزیر اعلیٰ رہنے والے دیویندر فڑنویس کو شندے حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ بن کر رہنا پڑا۔ اس وقت سیاست کا تقاضہ بھی یہی تھا۔ بعد میں این سی پی کے خلاف بغاوت کرنے والے شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار بھی حکومت میں شامل ہو گئے۔ انہیں نائب وزیر اعلیٰ بنا دیا گیا۔اب 2024 کے اسمبلی انتخابات کے مہاراشٹر اسمبلی میں بی جے پی کے ایم ایل ایز کی تعداداتنی تھی کہ وہ اجیت پوارکی شیو سینا کے ساتھ حکومت بنا سکتی تھی،لیکن بی جے پی نے سیاسی تدبر سے کام لیا۔یہ اسی سیاسی تدبر کا نتیجہ ہے کہ سیاست کے ماہرین کو بھی مہاراشٹر میں مہایوتی کی حکومت سازی کے حوالے سے یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ سانپ بھی مرگیا اور لاٹھی بھی بچ گئی۔