مقدار کم ہو یا زیادہ خورشید احمد کی محفل معیار والی ہوتی ہے:وزیر وجئے کمار چودھری

تاثیر  22  دسمبر ۲۰۲۴:- ایس -ایم- حسن

دل کی شاعری ‘ایلیٹ نشست’ کو پی ایل ایف نے کامیابی کے ساتھ مکمل کیا۔

پٹنہ میں پہلی بار ایلیٹ نشست دل کی شاعری محفل کامیابی کےساتھ منعقد ہوئی۔

# اس محفل میں سامعین نے مرکزی شاعر کے ساتھ غزلیں، نظمیں اور اشعار بھی گائے، ایلیٹ نشست کی محفل بہت خوشگوار رہی، ادب و تہذیب کا ماحول دیکھنے کو ملا: خورشید احمد

 پٹنہ، 22 دسمبر 2024
دل کی شاعری ایلیٹ نشست کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر وجے کمار چودھری نے کہا کہ صحبت کا نتیجہ ہے کہ اردو بول رہا ہوں۔ یہ میٹھی زبان ہے۔ خورشید صاحب کی محفل میں کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ وجے کمار چودھری نے کہا کہ شاعری نہ صرف دل تک پہنچتی ہے بلکہ وہ شاعری ہے جو دل سے نکلتی ہے خواہ شاعری کی مقدار زیادہ ہو یا کم، ان کی محفلیں معیار والی ہوتی ہیں۔مذکورہ باتیں
پٹنہ لٹریری فیسٹیول، پی ایل ایف، ایڈوانٹیج گروپ کی سماجی و ثقافتی تنظیم، ایلیٹ نشست دل کی شاعری محفل اتوار، 22 دسمبر 2024 کو ہوٹل موریہ، پٹنہ میں کہیں۔  اس مشاعرے میں ملک کے تین نامور شعراء اظہر اقبال، منیکا دوبے اور اقبال اشہر نے اپنے اپنے کلام سے سماع باندھا۔  اس موقع پر مہمان اعزازی چانکیہ نیشنل لاء یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر فیضان مصطفی نے کہا اردو صرف ہندوستان کی زبان ہے۔  پروگرام کو آر جے موہنیش اور آر جے سرس ریڈ ایف ایم نے بہت خوبصورتی سے انجام دیا۔  شاعری کے ساتھ نئی چیزیں پٹنہ کے سامعین نے بہت پسند کیں۔ شاعری میں پٹنہ کے تقریباً 70 معزز شخصیات نے حصہ لیا۔
پی ایل ایف صدر ڈاکٹر ستیہ جیت سنگھ نے کہا کہ اردو ہم سبھوں کی زبان ہے شیریں زبان ہے اور شاعری میں ہم
سبھوں کی دلچسپی رہتی ہے۔
پی ایل ایف کے بانی اور سکریٹری  خورشید احمد نے کہا کہ پہلی بار پٹنہ میں ایلیٹ نشست کی محفل سجی ہے۔  اس کا مقصد شہر میں ادب اور فن کو فروغ دینا اور ادب سے محبت کرنے والوں میں خوشی پھیلانا ہے۔  ‘ایلیٹ نشست’ میں سے صرف مشہور اور روشن خیال لوگ ہی اس میں شرکت کرتے ہیں۔  اس تقریب میں شائقین اور سامعین نے مرکزی شاعر کے ساتھ غزلیں، نظمیں اور اشعار بھی پڑھے۔ہال میں محفل کافی خوشگوار تھی۔ وہیں تہذیب و تمدن کا ماحول تھا۔  انہوں نے کہا کہ پی ایل ایف پٹنہ میں فن اور ادب کے فروغ کے لیے پانچ سال سے لگاتار کام کر رہی ہے۔اب تک 15 سے زیادہ بڑی تقریبات کا انعقاد کیا جا چکا ہے۔  جس میں ملک کے مشہور فنکاروں جیسے بالی ووڈ کے گیت نگار منوج منتشیر، شبینہ ادیب، نغمہ شہر، سپنا مول چندانی، شجاعت حسین خان، فرحت احساس، شکیل اعظمی، اعظم شاکری نے شرکت کی۔ مسٹر احمد نے بتایا کہ حال ہی میں پی ایل ایف ایونٹ میں بانسری نواز پنڈت رونو
مجمدار اور سنتور کے کھلاڑی ترون بھٹاچاریہ نے بھی اپنا پروگرام دے چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ایل ایف کے ایونٹ کو یوٹیوب پر 5 کروڑ (50 ملین سے زیادہ) ویوز ملے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہار کے  گورنر راجیندر وشوناتھ ارلیکر سے لے کر پٹنہ اور بہار کے معزز شخصیات نے ہمارے پروگرام میں شرکت کی۔ خورشید احمد نے کہا کہ ‘ایلیٹ نشست’ دل کی شاعری کا انتخاب ار ٹی فیشیل(اے آئی میٹا) سے 45 منٹ تک بات کرنے کے بعد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں جو بھی کام کرتا ہوں اسے عبادت سمجھ کر کرتا ہوں، اسی وجہ سے ہمیں ہر تقریب میں بے پناہ کامیابی ملتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ پی ایل ایف ان کی سوچ اور شوق کی تنظیم ہے۔  ایڈوانٹیج گروپ میں ایڈوانٹیج سروسز شامل ہیں جو ایونٹس

اور پی آر  کمپنی ہے۔  پی ایک ایف اس گروپ کی سی ایس آر کمپنی ہے جو عوامی بہبود کے لیے بھی کام کرتی ہے۔

اس موقع پر شعراء نے اپنے منتخب اشعار پیش کئے۔

زندگی کے کتھانک بدل جائیں گے

روپ کے سارے مانک بدل جائیں گے
درد کے گیت  بجتے رہیں گےیونہی

گانے والے اچانک بدل جائیں گے۔
اظہر اقبال
کوئی ان بن کوئی شکوہ کوئی جھگڑا نہیں ہوگا،

چلو وعدہ کریں کہ اب کوئی غصہ نہیں ہوگا

یہ ہے پریم کی طاقت کہ ایک انسان  دنیا میں
پریشان ہو بھی سکتا ہے لیکن مگر تنہا نہیں ہوگا۔
منیکا دوبے
وہ شخص ایک ہی لمحے میں ٹوٹ پھوٹ گیا
جسے  تراش رہا تھا میں ایک زمانے سے
نہ جانے کتنے چراگاوں کو مل گئی شہرت
ایک آفتاب  کے بے وقت ڈوب جانے سے۔

 اقبال اشہر

اس موقع پر معزز شخصیات میں احمد جاوید، یاسر امام، منگلم کھیمکا، اچھے لال، اشفاق رحمان، سجاد حسن، آر جے امنگ، ڈاکٹر روی شنکر سنگھ (میدانتا اسپتال)، زین الحق، ڈاکٹر ویبھا سنگھ نے خاص طور سے شرکت کیں۔ وہیں اس پروگرام کے تعاون کرنے والوں میں روبن میموریل اسپتال پاٹلی پترا پٹنہ، شیتل ڈویلپرس، وید ناتھ آیوروید، متھیلا مائیناریٹی ڈینٹل کالج اور اسپتال دربھنگہ، پیناکس اسٹیل، ریڈیو  پارٹنر ریڈ ایف ایم، میڈیا پارٹنر تاثیر اردو، ہاسپیٹیلیٹی پارٹنر ، ہوٹل موریہ وغیرہ ہیں۔پی ایل ایف کے صدر ڈاکٹر ستیہ جیت سنگھ، سکریٹری مسٹر خورشید احمد، عبید الرحمن، پنکج چودھری، شیوجی چترویدی، راکیش رنجن، فیضان احمد اور اپوروا ہرش نے ایونٹ کو کامیاب بنانے میں کردار قابل ستائش رہا۔