عربی اور اردو زبان آج کے دور میں انگریزی کی طرح مواصلاتی اور ترسیلی زبان کی حیثیت رکھتے ہیں، ڈاکٹرڈنڈا پانی

تاثیر 06  فروری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

شعبہ اردو، سی۔ عبدالحکیم کالج (خود مختار)، میل وشارم۔
قومی کونسل برائےفروغ اردوزبان اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اشتراک سےجلسہ تقسیمِ اسناد – 2025

میل وشارم، (رپورٹر)۔ سی۔ عبدالحکیم کالج (خود مختار) کے شعبہ اردو کے زیر اہتمام، قومی کونسل برائےفروغ اردوزبان اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اشتراک سے “ڈپلومہ تقسیمِ اسناد تقریب – 2025” کا شاندار انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا آغاز  محمد معاذ) متعلم(تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا ۔ اس کے بعد نعت شریف محمد اویس،)متعلم) نے پیش کی۔

تقریب کی باضابطہ شروعات سینئر فیکلٹی  جناب احتشام الحق کے استقبالیہ خطاب سے ہوئی۔ بعد ازاں، مرکز کے کوآرڈینیٹر جناب ڈاکٹر ایس۔ محمد یاسر صاحب نے مہمانانِ خصوصی کا تعارف پیش کیا۔کالج کے انتظامیہ کی جانب سے تمام مہمانان اور اساتذہ کے مابین یادگار تمغے پیش کئے گئے۔

افتتاحی خطبہ کالج کے پرنسپل  داکٹر  یس اے ساجد صاحب نے دیا، جس میں انہوں نے طلبہ کو حصولِ علم میں مستقل مزاجی، لگن اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھنے کی تلقین کی۔مزید قومی کونسل کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوےکہا کہ قلیل فیس میں طلبہ کے لئےمختلف زبانیں سیکھنے کا موقع دیا۔یہ کورسس تقریبا پیوستہ بیس سالوں سے شعبہ اردو  کی جانب سے بحسن خوبی انجام پارہاہے۔اس پر اسٹڈی سنٹر کے  تمام اساتذہ کرام،قومی کونسل کے عملہ اور  بالخصوص قومی کونسل  کے ڈائرکٹر  صاحب کو مبارکبادی پیش کی۔

مہمانِ خصوصی ڈاکٹر سی۔ ڈنڈاپانی نے کلیدی خطبہ پیش کیا، جس میں آپ نے زبان اردو کی  ابتدا اور دور حاضر میں اس کی مواصلاتی اہمیت کو اجاگر کیا۔جبکہ مہمانِ اعزازی ڈاکٹر اے۔ محمد انیس نے خصوصی خطاب  میں کہا کہ زبانوں کو سیکھنا انسانی دماغ کو  فعال بناتا ہے،اسی ضمن میں عربی ،فارسی اور اردو کی خاص  اہمیت ہے۔

تقسیمِ اسناد کی کارروائی کا آغاز فیکلٹی ممبر جناب عبد الروف ،جناب  سی فیضان احمدنے طلبہ کے ناموں کے اعلان  کیا۔ اسناد کی تقسیم کے بعد، تقریب کے اختتام پر استاد ڈاکٹر ابوبکر ابراہیم نے کلماتِ تشکر ادا کیے۔ تقریب کا اختتام قومی ترانے کے ساتھ ہوا، جو  تبریز احمد (متعلم) اور ان کی ٹیم نے پیش کیا۔ جناب سرونن اور جناب احتشام زید نے اجلاس کے نظامت کے فرائض انجام دئے۔یہ تقریب انتہائی شاندار، منظم اور یادگار رہی، جس میں تعلیمی، سماجی اور علمی شخصیات نے شرکت کی اور طلبہ کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔