کسی بھی امریکی یا اسرائیلی حملے کو روکنے کیلئے ایران کا نئے آپشنز کا مطالعہ

تاثیر 04  فروری ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

تہران،04فروریؒشام میں بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے اور شام اور لبنان میں اس کے اثر و رسوخ میں کمی کے بعد حزب اللہ کو شدید دھچکا پہنچا۔ دوسری جانب امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اب بھی یقین ہے کہ ایران اور اس کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کسی بھی امریکی یا اسرائیلی حملے کو روکنے کے لیے نئے آپشنز کا مطالعہ کر رہے ہیں۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق نئی انٹیلی جنس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کی پراکسی فورسز کے خاتمے اور اس کے میزائل امریکی اور اسرائیلی دفاع میں داخل ہونے میں ناکام ہونے کے بعد فوج کسی بھی امریکی یا اسرائیلی حملے کو روکنے کے لیے نئے آپشنز کی سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے۔
دریں اثناء ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں نئی انٹیلی جنس نے امریکی حکام کو اس بات پر قائل کر دیا ہے کہ ملک کے سائنسدانوں کی ایک خفیہ ٹیم جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لیے ایک تیز رفتار زیادہ ، قدیم نقطہ نظر کی تلاش کر رہی ہے۔ اگر تہران کی قیادت بم حاصل کرنے کی دوڑ کا فیصلہ کرتی ہے۔انٹیلی جنس اداروں نے بائیڈن انتظامیہ آخری مہینوں میں اس حوالے سے معلومات جمع کی تھی۔پھر اقتدار کی منتقلی کے دوران صدر ٹرمپ کی قومی سلامتی ٹیم کو منتقل کیا گیا تھا۔