تاثیر 01 مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
واشنگٹن، یکم مارچ: پہلی بار امریکی صدر کے رسمی پروگرام کے حوالے سے ایگزیکٹو آفس ( اوول آفس ) میں ایک زوردارتکرار دیکھنے کو ملی۔ جمعہ کو وائٹ ہاؤس کے ویسٹ ونگ میں واقع اوول آفس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات ایک تلخ تجربے پر ختم ہوئی۔ یوکرین کے ساتھ معدنیات کے بڑے معاہدے پر بھی دستخط نہیں ہو سکے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور زیلنسکی کی پہلے سے طے شدہ پریس کانفرنس بھی اچانک منسوخ کر دی گئی۔ اوول آفس میں زبانی جنگ کے بعد زیلنسکی دوسرے کمرے میں چلا گئے۔ اس میٹنگ میں امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس بھی موجود تھے۔
امریکہ کے ‘سی بی ایس نیوز’ چینل کے مطابق اوول آفس میں تینوں کے درمیان گرما گرم بحث کے بعد زیلنسکی الگ کمرے میں چلے گئے۔ ٹرمپ، وینس اور حکام اوول آفس میں موجود رہے۔ اسی دوران قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو زیلنسکی کے کمرے میں پہنچے۔ ان دونوں نے انہیں ٹرمپ کی ناراضگی سے آگاہ کیا اور انہیں وائٹ ہاؤس چھوڑنے کو کہا۔ اوول آفس کی اس میٹنگ نے امریکہ اور یوکرین کے درمیان سنگین اختلافات کو اجاگر کیا۔ جس کی وجہ سے یوکرین اور امریکہ کے درمیان نایاب معدنیات کے معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکے۔ اور نہ ہی ٹرمپ نے یوکرین پر دباؤ ڈالا کہ وہ روس کے ساتھ جنگ ??ختم کرنے پر رضامند ہو۔ ٹرمپ نے زیلنسکی کو دھمکی دی کہ وہ جنگ کو ختم کرنے کی کوشش سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ وینس نے زیلنسکی پر ان کی توہین کا الزام لگایا۔