تاثیر 22 مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
نئی دہلی، 21 مارچ: اس دوران وزیر داخلہ نے ڈی ایم کے پارٹی پر الزام لگایا جو تمل ناڈو میں برسراقتدار ہے، اپنے گھوٹالوں کو چھپانے کے لیے زبان کی زہریلی سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں زبان کے نام پر تقسیم کی سیاست کافی ہو چکی ہے۔ اب ترقی کی سیاست ہونی چاہیے۔ اس دوران وزیر داخلہ نے اپنی قرارداد بھی پیش کی کہ دسمبر کے بعد عوام سے ان کی زبان میں خط و کتابت کریں گے۔جنوبی ہندوستانی زبانوں کے معاملے پر مرکزی حکومت کے خلاف سیاست کرنے والوں کا مقابلہ کرتے ہوئے امیت شاہ نے آج راجیہ سبھا میں بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت میں ملک کی تمام زبانوں کی ترقی کے لیے بہت سے کام کیے گئے ہیں۔ ہندوستانی زبانوں میں میڈیکل اور انجینئرنگ کی تعلیم فراہم کرنے کا کام ان کی حکومت کے دوران ہوا۔ تامل ناڈو حکومت تامل میں یہ تعلیمات فراہم کرنے میں آج تک ناکام رہی ہے۔ تمل ناڈو میں این ڈی اے کے اقتدار میں آنے پر ہم یہ کریں گے۔شاہ نے کہا کہ ہم پر جنوب کی زبانوں کے خلاف ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے جب کہ ہم بھی اسی لسانی علاقوں سے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں گجرات سے آتی ہوں اور نرملا سیتا رمن تمل ناڈو سے آتی ہیں۔ انہیں ہزاروں کلومیٹر دور کی زبان (انگریزی) پسند ہے لیکن انہیں اپنے ملک کی زبان پسند نہیں ہے۔ زہریلی لسانی سیاست کافی ہو چکی ہے، اب ہمیں آگے بڑھنا چاہیے۔