تاثیر 20 مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
کلکتہ، 20/ مارچ (محمد نعیم) جنوبی کلکتہ ترنمول کانگریس کمیٹی کی جانب سے نواب علی پارک میں منعقدہ دعوتِ افطار ایک بار پھر بنگال کی ثقافتی ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب کی شاندار مثال بن گئی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سمیت سیاسی، سماجی، مذہبی اور کاروباری شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جس نے اس اجتماع کو بین المذاہب ہم آہنگی کا حسین امتزاج بنا دیا۔
اس موقع سے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ “یہ افطار محض ایک تقریب نہیں بلکہ بنگال کی اس روایت کی علامت ہے جو ہر تہوار کو سب کا تہوار مانتی ہے۔ یہاں ہر مذہب، ہر فرقے اور ہر طبقے کے لوگ ایک ساتھ شریک ہوتے ہیں، جو ہمارے اتحاد اور بھائی چارے کی عکاسی کرتا ہے۔”
تقریب میں شریک معززین نے وزیر اعلیٰ کی شرکت کو سراہا اور رمضان المبارک کی روحانی فضا میں اس طرح کے اجتماعات کو مثبت قدم قرار دیا۔ جبکہ کولکتہ کے مئیر اور وزیر برائے شہری ترقیات و میونسپل امور فرحاد حکیم نے کہا کہ “رمضان ہمیں صبر، ایثار اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ حکومت عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور تمام مکاتبِ فکر کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے پرعزم ہے۔”
افطار میں شریک دیگر اہم شخصیات میں آل انڈیا ترنمول کانگریس کے صدر سبرتو بخشی، کلکتہ قبرستان کے اہم رکن شرف الدین علی احمد، فرحاد حکیم کے بڑے بھائی مرشد علی، سنٹرل ہوڑہ ترنمول کانگریس اقلیتی سیل کے صدر عبدالقیوم انصاری، انیس احمد، عبدالسلام (راج)، منہاج حسین الحسینی (مدیر قادری ٹائمس)، مولانا آزاد کالج کے عربی شعبے کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ سیّد مصطفی مرشد جمال شاہ القادری، فیروز خان، اویس محمد حسن اور عبدالواحد (ٹونی) سمیت مختلف سماجی، سیاسی، مذہبی اور کاروباری شخصیات شامل تھے۔
افطار تقریب کے اختتام پر رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں میں ملک و ملت کی ترقی، خوشحالی اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ شرکاء نے اس موقع کو ایک یادگار اجتماع قرار دیا، جو بنگال کی رواداری اور ہم آہنگی کے خوبصورت رنگوں کی ترجمانی کرتا ہے۔