تاثیر 03 مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
جموں, 3 مارچ :پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے پیر کے روز لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے خطاب پر نیشنل کانفرنس کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ یہ تقریر بی جے پی بیان سے کسی طرح مختلف نہیں ہے۔سجاد لون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں ہوتی تو شاید اس کا خطاب بھی اسی طرح کا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ نظریاتی طور پر مکمل یکسانیت پیدا ہو چکی ہے۔ اس تقریر میں نہ تو آرٹیکل 370 اور 35 اے کا کوئی ذکر ہے۔لون نے مزید کہا کہ ایل جی کا خطاب درحقیقت حکومت کی پالیسی اور کارکردگی کو اجاگر کرنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے، اور نیشنل کانفرنس کی حکومت نے آخرکار صرف نمائشی دعووں کو ترک کر دیا ہے۔انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ یہ ظاہر کرنے کی بھی زحمت نہیں کر رہے کہ ان کا آرٹیکل 370 سے کوئی تعلق ہے۔ مجھے یاد ہے کہ انتخابی مہم کے دوران سب کچھ آرٹیکل 370 کے گرد گھوم رہا تھا، اور سب کو بی جے پی قرار دیا جا رہا تھا۔ مگر اب نظریاتی یکسانیت کھل کر سامنے آ گئی ہے۔سجاد لون نے ایل جی کے خطاب کو حکومت کا بے سمت اور بے وڑن بیان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ محض ایک عمومی محکمہ جاتی رپورٹ ہے جس میں کوئی نیا سیاسی، سماجی یا اقتصادی اقدام شامل نہیں ہے۔
اگر یہ حکومت کا وڑن اسٹیٹمنٹ تھا، تو یہ جتنا بے سمت ہو سکتا تھا، اتنا ہی بے سمت ہے۔ اس میں نہ کوئی نیا نظریہ، نہ کوئی تخلیقی سوچ، اور نہ ہی کوئی تازگی ہے۔ لہٰذا، ایک غیر موثر اور بے سمت طرز حکمرانی کے لیے تیار ہو جائیں۔