تاثیر 03 مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن
بہارمیں نتیش کمار حکومت نے سوموار (3 مارچ) کو اسمبلی میں مالی سال 2025-26 کے لئے 3.17 لاکھ کروڑ روپئے کا بجٹ پیش کیا۔ یہ اس سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے کا آخری بجٹ ہے۔ ڈپٹی سی ایم اور وزیر خزانہ سمراٹ چودھری نے یہ بجٹ پیش کیا۔ ڈپٹی سی ایم اور وزیر خزانہ سمراٹ چودھریی کے ذریعہ لگاتا ر پیش کیا گیا یہ دوسرا بجٹ ہے۔ تقریباً 3 لاکھ 16 ہزار 895 کروڑ روپے کے اس بجٹ سے ریاست کی ترقی کی رفتار میں مزید تیزی آئے گی۔ اس بجٹ میں تعلیم، صحت، سڑکوں، شہروں کی ترقی، آبپاشی، سیاحت اور کھیل جیسے شعبوں پر زور دیا گیا ہے۔ بیگوسرائے میں کینسر ہسپتال اور مختلف شہروں میں خواتین کے لئے گلابی بس جیسی نئی اسکیمیں بھی شامل ہیں۔ نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر بھی توجہ دی گئی ہے۔ کئی ہوائی اڈوں کا بھی اعلان کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نتیش بھی سمراٹ چودھری کے بجٹ پیش کرنے سے کافی خوش نظر آئے۔ ایوان میں ہی ان کی پیٹھ پر تھپکی دی۔ اس بجٹ کا حجم تقریباً 3 لاکھ 16 ہزار 895 کروڑ روپے ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بجٹ ریاست کی ترقی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ جیسے ہی سمراٹ چودھری نے بجٹ تقریر ختم کی، سی ایم نتیش کمار نے کھڑے ہو کر وزیر خزانہ کی پیٹھ پر تھپکی دی۔
بہار کے بجٹ میں کئی اہم اعلانات کیے گئے ہیں۔ بیگوسرائے میں کینسر ہسپتال کھولا جائے گا۔ ریاست کے بڑے شہروں میں خواتین کے لیے پنک بس سروس شروع کی جائے گی۔ ان بسوں میں ڈرائیور، کنڈکٹر اور مسافر سبھی خواتین ہوں گی۔ اس کے لیے خواتین کو تربیت دی جائے گی۔ اس بجٹ میں تعلیم کے لیے 60 ہزار 964 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ محکمہ صحت کو 20 ہزار 335 کروڑ روپے ملیں گے۔ محکمہ داخلہ کے لیے 17 ہزار 831 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ توانائی کے لیے 13 ہزار 484 کروڑ روپے اور درج فہرست ذات/ قبائل کے لیے 1735 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ سڑکوں، شہری ترقی، آبپاشی، سیاحت اور کھیل جیسے شعبوں کے لیے بھی کافی رقم مختص کی گئی ہے۔ بہار اسمبلی میں پیش کیے گئے بجٹ 2025 میں نئے ہوائی اڈے کی تعمیر کو لے کر بڑے اعلانات کیے گئے۔ ڈپٹی سی ایم سمراٹ چودھری نے بجٹ تقریر میں کہا تھا کہ بہار میں7 نئے ہوائی اڈے بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھاگلپور، سہرسہ، مونگیر اور بیرپور میں نئے ہوائی اڈے بنائے جائیں گے پورنیہ ہوائی اڈہ اگلے 3 ماہ میں کام کرنا شروع کر دے گا۔ مظفر پور اور والمیکی نگر میں ہوائی اڈے بنائے جائیں گے۔ سلطان گنج، راجگیر اور رکسول میں گرین فیلڈ ہوائی اڈے بنائے جائیں گے۔ مدھوبنی ضلع میں بھی نیا ہوائی اڈہ بنایا جائے گا۔ ریاست کے سبھی بس اڈّوں کو جدید طریقے سے ترقی دی جائے گی۔
خواتین کانسٹیبلوں کو رہائش کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ حکومت انھیں کرایہ پر مکان فراہم کرے گی۔ حکومت بہار میں خواتین کے لیے ایک جم بنائے گی ، تاکہ لڑکیاں وہاں جا کر جسمانی تندرستی پر توجہ دے سکیں اور ساتھ ہی ساتھ پولیس جیسی نوکریوں میں بحال ہونے کی تیاری کر سکیں۔بھا گالپور میں محکمہ موسمیات کا مرکز بنایا جائے گا۔ نہروں کے کنارے 25 کروڑ روپے کی لاگت سے سولر پینل لگائے جائیںگے۔ 2027 تک بہار کے کسی بھی ضلع سے4 گھنٹے میں پٹنہ پہنچنے کی تیاری ہے۔ بہار کی بجٹ تقریر میں اعلان کیا گیا ہے کہ محکمہ صحت پر 20,335 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ جبکہ محکمہ داخلہ کے لیے 17 ہزار 831 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ توانائی کے لیے 13 ہزار 484 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ ایس سی/ایس ٹی کے لیے 1735 کروڑ روپے کا بجٹ مقرر کیا گیا ہے۔ بہار کی بجٹ تقریر میں تنخواہوں اور پنشن کے لیے 1 لاکھ 60 ہزار 696 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مجموعی قرض کے لیےکل 55 ہزار 737 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے 9204 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، بلدیاتی ادارے کے لئے 7 ہزار 1 سو 18 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ اس بجٹ میں نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے 9204 کروڑ روپے اور بلدیاتی اداروں کے لیے 7118 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ اس بجٹ میں 32 ہزار 798 کروڑ روپے کے مالیاتی خسارے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔سی ایم نتیش کمار سمراٹ چودھری کے بجٹ پیش کرنے کے انداز سے کافی خوش نظر آئے اور انہوں نے ڈپٹی سی ایم کی پیٹھ تھپتھپائی۔اس بجٹ پر سب کی نگاہیں ٹکی ہوئی تھیں۔ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ریاست کا سالانہ بجٹ 3 لاکھ کروڑ روپئے سے اوپر پہنچا ہے۔رواں مالی سال میں بہار کا سالانہ بجٹ 2.79 لاکھ کڑوڑ روپئے ہے۔ اپوزیشن نے اس بجٹ کو چناوی لالی پاپ قرار دیا ہے۔مگر حکومت حامی مبصرین کا ماننا ہے کہ اس بجٹ سے سی ایم نتیش کمار کے حالیہ ’’پرگتی یاترا ‘‘ کے دوران کئے گئے وعدوں پر مہر لگی ہے۔حقیقت خواہ جو بھی ہو ، عوام کو تو بہر حال ترقی اور راحت ہی چاہئے !