غزہ کی تعمیر نو کیلئے مجوزہ مصری عرب منصوبہ مکمل، عرب سربراہی اجلاس میں ہوگا پیش

تاثیر 03  مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

ہرہ،03مارچ:مصری وزیر خارجہ بدر عبد العاطی نے اتوار کے روز کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے مجوزہ مصری عرب منصوبہ مکمل ہو گیا ہے لیکن اسے ابھی تک کسی نے نہیں دیکھا ہے پرسوں منگل کو قاہرہ میں ہونے والے اپنے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں عرب ممالک کے رہنماؤں کے سامنے اس منصوبے کو پیش کیے جانے کا انتظار کیا جارہا ہے۔عبد العاطی نے یورپی یونین کے کمشنر برائے بحیرہ روم کے امور ڈوبراوکا سویکا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ سربراہی اجلاس کو کسی بھی غیر ملکی فریق کے سامنے پیش کرنے سے پہلے اس منصوبے کی منظوری دینی چاہیے۔ کوئی بھی پارٹی 4 مارچ کو قائدین، صدور اور سربراہان کی طرف سے منظوری سے پہلے پلان کی تفصیلات میں حصہ نہیں لے سکتی۔
جن عرب ملکوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ پر کنٹرول حاصل کرنے اور فلسطینیوں کو دوسرے علاقوں میں آباد کرنے کے ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کر دیا تھا وہ غزہ کے باشندوں کو بے گھر کیے بغیر اس کی تعمیر نو کے لیے ایک جوابی منصوبہ تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں۔عبد العاطی نے وضاحت کی کہ جوابی منصوبہ نہ صرف مصری – عرب ہوگا بلکہ کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی حمایت اور فنڈنگ حاصل کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے عرب سربراہی اجلاس میں اس منصوبے کی منظوری ملتے ہی ہم اہم عطیہ دہندگان کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے یورپی کردار بہت اہم ہے کیونکہ یورپ فلسطین کے مسئلے سے متعلق ہر چیز میں شراکت دار ہے۔ یورپی یونین فلسطینی قومی اتھارٹی کا پہلا عطیہ دہندہ ہے۔