اسرائیل کی جانب سے غزہ کی امداد کی معطلی پر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

تاثیر 03  مارچ ۲۰۲۵:- ایس -ایم- حسن

نیویارک،03مارچ:اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی “فوری” بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ مطالبہ اسرائیل کی جانب سے محصور فلسطینی علاقوں میں سامان اور رسد کے داخلے کو معطل کرنے کے اعلان کے بعد کیا ہے۔یو این “سیکرٹری جنرل نیغزہ میں فوری طور پر انسانی امداد کی بحالی اور تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ دہرایا۔گوتیریس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ “ہم تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ غزہ میں جنگ سے بچنے کے لیے ہرممکن اور ضروری کوششیں کریں”۔اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ کار ٹام فلیچر نے اتوار کے روز اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کے لیے انسانی امداد کی معطلی کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کو “برقرار رکھنے” کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ “اسرائیل کا غزہ کے لیے امداد معطل کرنے کا فیصلہ پریشان کن ہے۔ بین الاقوامی قانون واضح ہے: ہمیں زندگیاں بچانے والی امداد کی فراہمی جاری رکھنی چاہیے‘۔انہوں نے جنگ بندی کے نفاذ کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے “گذشتہ 42 دنوں میں ہونے والی پیش رفت پر پیچھے نہ ہٹنے” کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “جنگ بندی کو برقرار رہنا چاہیے”۔